کھٹمنڈو / نئی دہلی: نیپال میں نئے آئین کے سلسلے میں وادی کے علاقے میں جاری تشدد کی تحریک اور اس ضمن میں ہندوستان کے خدشات کے درمیان نیپال کے وزیر اعظم سشیل کوئرالا کی نیویارک میں 28 ستمبر کو چین کے صدر شی جن پنگ اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات ہونے کا امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق مسٹر مودی کل آیرلینڈ اور امریکہ کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں جبکہ مسٹر کوئرالا بھی کل ہی نیویارک کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ نیپالی وزیر اعظم 26 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں موجود رہیں گے اور 28 ستمبر کو چین کے صدر مسٹر جن پنگ کے ساتھ ایک میٹنگ میں شرکت کریں گے ۔ اس موقع پر دونوں رہنما¶ں کے درمیان دو طرفہ بات چیت بھی ہوگی۔ نیپالی ذرائع نے بتایا کہ نیپالی وزیر اعظم 28 ستمبر کو ہندوستانی وزیر اعظم مسٹر مودی سے ملنے کا پروگرام ہے ۔ مسٹر کوئرالا کی 29 ستمبر کو امریکہ کے صدر براک اوباما سے ملاقات کریں گے ۔ وہ یکم اکتوبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے اور چار اکتوبر کو کھٹمنڈو لوٹیں گے ۔ہندوستانی ذرائع کے مطابق مسٹر مودی کا 28 ستمبر کو امریکی صدر سے دو میٹنگ کا پروگرام ہے ۔ وہ 29 ستمبر کو وطن واپس آئیں گے ۔قابل ذکر ہے کہ نیپال کے نئے آئین میں مدھیس¸ اور تھار کمیونٹیز کے خدشات کو شامل نہ کئے جانے سے نیپال کے جنوبی حصہ میں پر تشدد احتجاج شروع ہو گیا ہے ۔ ہندوستان نے اس سلسلے میں نیپال کی سیاسی قیادت کے سامنے کئی بار اپنی رائے رکھی ہے کہ آئین ہمہ گیر ہمہ جہت ہونا چاہئے لیکن نیپال نے اس درخواست کو ٹھکرا دیا ہے ۔ نیپالی وزیر اعظم کی ایک ہی دن چین کے صدر اورہندوستانی وزیر اعظم سے ملاقات کے بارے میں سفارتی گلیاروں میں بہت بے چینی سے دیکھی جا رہی ہے ۔