جموں: بی جے پی جموں و کشمیر پردیش اکائی اقلیتی مورچہ کے سربراہ غلام علی کھٹانا نے آج کہا کہ اسلام میں گائے کا گوشت کھانے کی اجازت تو ضرور ہے لیکن ایسا کرنا لازمی نہیں ہے ۔ اس لئے مسلمانوں کو ہندو بھائیوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے بقر عید کے دن گائے کی قربانی نہیں کرنی چاہئے ۔بی جے پی سیکریٹری کھٹانا نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ اسلام میں گائے کا گوشت کھا سکتے ہیں لیکن ان کے سامنے متبادل موجود ہیں۔
اسے کھانا ضروری نہیں ہے ۔ملک کے 500 اضلاع کے 15 لاکھ سے زیادہ مسلمانوں نے صدر کو خط بھیج کر گائے کا گوشت نہ کھانے کا عہد کیا ہے ۔ اس لئے جموں کشمیر کے مسلمانوں کو بھی پرامن بقائے باہم اور آپسی بھائی چارے کی ملک کی روایت برقرار رکھتے ہوئے گائے کے گوشت سے پرہیز کرنا چاہئے ۔
نیشنل کانفرنس اور علیحدگی پسند لیڈروں پر اس معاملہ پر سیاست کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے علیحدگی پسند لیڈر سید گیلانی سے سوال کیا کہ ممبر اسمبلی کے بطور انہوں نے یہ معاملہ اسمبلی میں کیوں نہیں اٹھایا۔انہوں نے دعوی کیا کہ وجود کھوچکے علیحدگی پسند لیڈر بھولے بھالے مسلمانوں کو گمراہ کرکے اپنی سیاسی روٹیاں سینک رہے ہیں۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ گائے کے گوشت پر پابندی لگانے والے جموں و کشمیر کا قانون ہر طرح سے کھرا اترچکا ہے ۔ لہذا سرکار کو اسے سختی سے لاگو کرنا چاہئے اور اس معاملہ پر سیاست کررہے لوگوں سے سختی سے نمٹنا چاہیئے ۔