اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ واٹس ایپ اس وقت دنیا کا سب سے مقبول ترین انسٹنٹ میسجنگ میسنجر ہے جس کے بعد دوسرا نمبر فیس بک میسنجر کا ہے۔
یعنی ایک ہی کمپنی کے میسنجر اس وقت دنیا بھر میں چھائے ہوئے ہیں۔
مگر سوشل نیٹ ورکنگ پر فیس بک کے غلبے کے باوجود اسمارٹ فونز میں اپنی برتری ثابت کرنے والی کمپنی سام سنگ نے اس شعبے میں بھی قسمت آزمائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔
سام سنگ نے باضابطہ طور پر اینڈرائیڈ صارفین کے لیے سوشلائزر میسنجر کو متعارف کرا دیا ہے اور اب وہ ایپل، فیس بک، گوگل اور مائیکروسافٹ جیسی کمپنیوں میں شامل ہوگئی ہے جو صارفین کو کمیونیکشن سروسز فراہم کرتی ہیں۔
مگر اہم سوال یہ ہے کہ جب پہلے ہی درجنوں میسجنگ اپلیکشنز موجود ہیں تو سام سنگ کی اس اپلیکشن کو متعارف کرانے کا کیا فائدہ ہے؟
تو سام سنگ کو جو چیز دوسروں سے منفرد بنتی ہے وہ اس میں شامل ایک اپلیکشن ہے جو اوپن سورس پراجیکٹ ٹیلگرام پر مبنی ہے۔
اس اپلیکشن کے ذریعے صارفین ویب اپلیکشنز کو چیٹ روم میں اپنے فون پر ڈاﺅن لوڈ کیے بغیر استعمال اور شیئر کرسکتے ہیں۔
سام سنگ کی یہ میسجنگ اپلیکشن اینڈرائیڈ صارفین گوگل پلے اسٹور پر مفت ڈاﺅن لوڈ کرسکتے ہیں اور یہ سام سنگ کے لیے علاوہ دیگر کمپنیوں کے اسمارٹ فونز میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔