نیویارک: کمپیوٹرز اور موبائل فون بنانے والی معروف کمپنی ایپل نے ایپ اسٹور میں ایک خطرناک سافٹ ویئر کی موجودگی کے انکشاف کے بعد کئی ایپس کو اسٹور سے ہٹا لیا ہے۔
اس سے پہلے یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ ایپل کے ایپ اسٹور کی سیکڑوں ایپس میں ایک نقصان دہ سافٹ ویئر ”ایکس کوڈ گوسٹ“ موجود ہے اس پروگرام کی ایپ اسٹور میں موجودگی کی اطلاع کئی سائبر سکیورٹی کمپنیوں کی جانب سے دی گئی تھی۔ ایپل کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے ایپس میں یہ نقصان دہ کوڈ شامل کرنے کے لیے ایپ بنانے والے ماہرین کو قائل کیا کہ وہ اس کام کے لیے ایپل کے آپریٹنگ سسٹم ”آئی او ایس“ کا جعلی ورژن استعمال کریں۔ کمپنی کی ترجمان نے ایک ای میل پیغام میں کہا ہے کہ اس جعلی سافٹ ویئر کی مدد سے بنائی گئی ایپلیکیشنز ایپ اسٹور سے ہٹا دی ہیں۔ ترجمان کےمطابق کمپنی ایپس تیار کرنے والوں سے بھی رابطے میں ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ اپنی ایپلیکیشنز کی دوبارہ تیاری کے لیے ایکس کوڈ کا صحیح ورژن استعمال کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر عرقاں ادارے کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ ایپل کے ایپ اسٹور پر اتنے بڑے پیمانے پر کسی خطرناک ایپ کی موجودگی کا پتا چلا ہے۔ ایپل کے ماہرین مسلسل اپنے ایپ اسٹور کا جائزہ لیتے رہتے ہیں اور سائبر سیکیورٹی کی کمپنی پالو آلٹو نیٹ ورک انکارپوریٹڈ کے مطابق اس سائبر حملے سے قبل آج تک ایپ اسٹور میں صرف 5 بار ایسی کسی مضر ایپلیکیشن کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ایکس کوڈ کا وائرس زدہ ورژن چین کے ایک سرور سے ڈاو¿ن لوڈ کیا گیا تھا۔ چینی سائبر سیکیورٹی فرم میہو360 ٹیکنالوجی کمپنی نے کہا ہے کہ اسے ایسی 334 ایپس کا پتا چلا ہے جو ایکس کوڈ گوسٹ سے متاثر ہوئی تھیں تاہم ایپل نے متاثرہ ایپس کی تعداد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی۔