کانپور:لالا راج پتھ رائے اسپتال(ہیلٹ)کے شعبہ اطفال میں ڈینگوسے متاثر دس بچوں کی ایک ماہ میں موت ہوچکی ہے جب کہ تین بچوں کی دیررات میں موت ہوجانے سے صحت محکمہ میں افراتفریح مچی ہوئی ہے۔جمعرات کو میڈیکل پرنسپل نے سبھی اطفال امراض کے ماہرین اورشعبہ صدر کے ساتھ جلسہ کرکے ہدایت دی۔جمعرات کی دیرشب باندہ باشندہ وکاس(۹) کودودن قبل کنبہ والوںنے بخارآنے سے اسے ہیلٹ اسپتال میں داخل کرایا جمعرات کی شب ہی وکا س اوروارڈ میں بھرتی ککون باشندہ ارونا،غازی پورباشندہ کرشناکو اچانک بخارکے ساتھ تیز جھٹکے آنے سے موت ہوگئی۔ موت کی خبر سے کنبہ والوںنے ماتم مچ گیا۔وہیں اس واردات سے صحت محکمہ کی نیند حرام ہوگئی۔شعبہ اطفال صدر کے مطابق گزشتہ ۱۴اگست کی رات سے اب تک ۱۳مریضوں کی موت ہوچکی ہے جس سے صحت محکمہ کے ہاتھ پاﺅں پھول گئے ہیں۔
بچوں کی اموات کودیکھ کر میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹرنونیت کمار، سی ایم اوڈاکٹرآرپی یادواورہیلٹ کے ساتھ تمام سرکاری ڈاکٹروں کے ساتھ جلسہ کرکے اس مہلک بیماری سے نمٹنے کیلئے اسکیم بنانے شروع کردی ہے۔مسلسل بچوں کی اموات کے بارے میں جب صدر شعبہ اطفال ڈاکٹریش وردھن سے بات چیت کی گئی تو انھو ں نے بتایاکہ متعددی اورموسمی بخار ہے جو پلیٹلیٹس کی کمی ہوجا نے سے بچے سنگین طورپر بیمار ہوجاتی ہیں۔ وہیں ان کے کنبہ والے اچھے ڈاکٹرسے چیک اف نہ کراکرگاﺅں اورشہرکے عطائی ڈاکٹروں سے مریض کا علاج کراتے ہیں۔جب ان کے ہاتھ سے مریض بے قابو ہوجاتاہے تو وہ بہانہ بنا کر اسے ضلع اسپتال یا میڈیکل کالج منتقل کردیتے ہیں۔