لکھنؤ(نامہ نگار)دوبرس سے لوک عدالتیں نہیں لگی تھیں جس کی وجہ سے لوگ پریشان ہوتے تھے چھوٹے چھوٹے مسائل اور شکایتوں کیلئے صارفین کو بار بار دوڑایا جاتا تھا کوئی بھی صارفین کی شکایت سننے والا نہیں تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا بلکہ صارفین کی شکایات بھی سنی جائیںگی اور ان کا تصفیہ بھی کیاجائے گا اور اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو صارفین ریگولیٹری کمیشن میں شکایت بھی کر سکیںگے۔ریگولیٹری کمیشن نے اپنا تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے ریاست کے تمام اضلاع میں ہر ماہ کی ۱۷تاریخ کو لوک عدالت لگانے کا حکم دیا ہے۔
ان عدالتوں میں بجلی کمپنیوں کے اعلیٰ افسران بھی شریک ہوںگے۔ اور صارفین کے مسائل کا موقع پر تصفیہ کریںگے۔ کمیشن کے چیئر مین دیش دیپک ورما نے ہر ماہ بدھ کے دن توانائی زمرے میں اصلاح کیلئے کمیشن میں پیپرپریزنٹیشن پروگرام کا بھی فیصلہ کیا ہے جس میں کوئی بھی شخص مشورہ دے سکتا ہے۔ آئندہ ۸جنوری سے کمیشن کے ذریعہ شعبہ توانائی میں اصلاحات کیلئے مختلف پروگرام شروع کئے جائیںگے۔ ریاستی صارفین بورڈ کے چیئر مین اور عالمی انرجی کونسل کے مستقل رکن اودھیش کمار ورما نے کہا کہ اس طرح کے پروگراموں سے بجلی صارفین کو بڑی راحت ملے گی۔ انہوں نے ریگولیٹری کمیشن کے فیصلوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صارفین کے مسائل حل ہوںگے۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ریگولیٹری کمیشن کے حکم پر ریاست کے مختلف اضلاع میں صارفین عدالتوں کا اہتمام کیا گیا جس میں بہت سے لوگوں نے شکایتیں کی اور ان کی پریشانیاں دور کی گئیں۔
مسٹر اودھیش کمار ورما نے کہا کہ بجلی کمپنیوں کی منمانی اب نہیں چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بجلی چوری پر لگام اور طریقہ کار میں اصلاح کی جائے تو بہت سے مسائل خود بخود حل ہو جائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار کے زمرے میں پی ایل ایف بڑھایاجائے، نجی گھرانوں سے مہنگی شرح پر بجلی خریداری کو ممنوع قرار دیاجائے اس کے ساتھ ہی صارفین کو آسانی سے کنکشن دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں تو وہ دن دور نہیں جب یہاں توانائی کے زمرے میں انقلاب آجائے۔ مسٹرورما نے کہا کہ ریگولیٹری کمیشن جب تک صارفین کے مفاد کا خیال رکھے گا صارفین بورڈ کا پورا تعاون بھی اس کو ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ توانائی زمرے میں اصلاحات کیلئے کمیشن کے سکریٹری ارون کمار شریواستو کو مطلع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی کمیشن کی طرف سے وقت ملے گا وہ صارفین کے مفاد میں مشورے پیش کریں گے۔