نئی دہلی:بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی آر کے سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ پارٹی بہار میں پیسے لے کر ٹکٹ دے رہی ہے جس سے کارکنوں میں عدم اطمینان کی لہرہے ۔سابق مرکزی داخلہ سکریٹری مسٹر سنگھ نے آج ایک میڈیا چینل سے کہا کہ بہار میں بی جے پی مقبول ممبران اسمبلی کے بجائے مجرموں کو ٹکٹ دے رہی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ٹکٹوں کے لئے پیسے لئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا“ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیں گے تو لالو اور آپ (بی جے پی) میں کیا فرق رہے گا”۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ٹکٹوں کی تقسیم ہو رہی ہے اس سے ریاست میں پارٹی کارکنوں میں کافی غصہ ہے ۔مسٹر سنگھ نے بہار میں پارٹی کے سینئر لیڈر سشیل مودی پر الزام لگایا کہ وہ ان کا ٹیلی فون تک نہیں اٹھا رہے ہیں۔بی جے پی نے ان الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ٹکٹوں کی تقسیم منصفانہ طریقے سے کی جا رہی ہے ۔
پارٹی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے لکھن¶ میں کہا کہ پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم جمہوری اور منصفانہ طریقے سے کی جاتی ہے ۔ پارٹی کے ترجمان نلن کوہلی نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی مرکزی الیکشن کمیٹی اور پارلیمانی بورڈ جمہوری طریقے سے ٹکٹوں کی تقسیم کرتے ہیں۔ پارٹی کے میڈیا انچارج سری کانت شرما نے کہا کہ مسٹر سنگھ سابق نوکر شاہ ہیں اور وہ پارٹی میں نئے ہیں ان کا الزام بے بنیاد ہے ۔بہار کی 243 رکنی اسمبلی کے لئے انتخابات 12 اکتوبر سے پانچ مراحل میں ہونے ہیں۔
ان انتخابات میں بی جے پی کے قیادت والے قومی جمہوری اتحاد کا مقابلہ جنتا دل یو، راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس کے عظیم اتحاد سے ہے ۔ بی جے پی 160 سیٹوں پر انتخاب لڑ رہی ہے ۔