لکھنو:کانگریس نے پنچایت انتخابات کے غیرجانبدارانہ ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت سے ریاستی پولیس کی جگہ مرکزی فورس کی تعیناتی میں الیکشن کرانے کامطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کا مرکز سے اضافی سلامتی فورس کے مطالبہ کو وزیر داخلہ نے جس طرح سے ٹھکرا دیا اس سے ریاست میں غیرجانبدارانہ، آزاد اور بدعنوانی سے پاک الیکشن ہونا مشتبہ ظاہر ہوتا ہے۔ پارٹی ترجمان سدھارتھ پریہ شریواستو نے کہا کہ پنچایت الیکشن کا کام دو شنبہ کو شروع ہو گیا ہے۔ دیہی علاقوں میں پنچایت الیکشن میں عوامی دلچسپی سے رنجش کے ساتھ بڑے پیمانے پر رقم اور طاقت کے استعمال کے ساتھ بوتھ پر قبضہ کی گنجائش رہتی ہے۔
ریاست میں تمام بوتھ بےحد حساس ہیں۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بھی بےحد حساس بوتھوں کے تئیں حکومت اور الیکشن کمیشن اپنے خصوصی کردار سے غےر جانبدار اور آزاد الیکشن کرانے تمام وسائل مہیا کراتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے اس تہوار پنچایت الیکشن میں خون خرابہ، مار پیٹ، بوتھوں پر قبضہ سمیت شہ زور اور مافی ںکاکردار الیکشن کو متاثر کر سکتی ہے۔ اگر عوام پنچایت انتخابات میں اپنی حصہ داری یقینی نہیں کر پائیں گے تو اس کی پوری ذمہ داری مرکزی و ریاستی حکومتوں کی ہوگی۔الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر بھی سوال بنا رہے گا، پارٹی نے الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت سے مرکزی سلامتی فورس کی تعیناتی کر کے پنچایت الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔