لکھنو:چیف سکریٹری آلوک رنجن نے بجلی محکمہ کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ ریاست میں بجلی صارفین کو بڑھی ہوئی بجلی سپلائی دینے کیلئے تقریباً گیارہ ہزار میگاواٹ کی بجلی فراہمی کو ۱۷-۲۰۱۶ءتک بڑھاکر تقریباً اکیس ہزار میگاواٹ کرنے اور ٹرانس میشن اور تقسیمی نیٹ ورک کی توسیع کیلئے موثر کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ بڑھے ہوئے بجلی لوڈ کے مقابلے ریونیو بڑھانے کیلئے فیڈر وار، سب اسٹیشن وار، بلاک وار، منطقہ وار اور علاقہ وار ماہانہ ہدف طے کر کے متعلقہ جونیئر انجینئر ، اسسٹنٹ انجینئر، ایگزیکٹیو انجینئر، سپرنٹنڈنگ انجینئر اور چیف انجینئر کی ذمہ داری طے کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ اگر کسی سطح پر انجینئر ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام ہوں تواس کی سالانہ خفیہ رپورٹ میںانتظامی سزا ہر حالت میں دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ مقررہ ہدف کو حاصل کرنے کیلئے موجودہ برس کے باقی چھ ماہ میں تارا -۱، تارا-۲، تارا-۳ مہم کی شکل میں چلائی جائے۔ جس کے تحت دو سو تحصیلوںِ ، بیس ہزار سے کم صارفین کے ۱۰۵ ٹاو¿ن اور ۶۳ ٹاو¿نوں کے ۳۶۸ سب اسٹیشنوں کی اے ٹی اینڈ سی کے خساروں کو ۱۵ فیصد سے کم سطح پر لانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ بارہ اکتوبر کو ان کے سامنے ہدف حاصل کرنے کیلئے حکمت عملی تیار کرکے پیش کی جائے جس میں مہم کیلئے لازمی وسائلک اور دیگر ضرورتوں کا ذکر ضرور ہو۔ چیف سکریٹری آج اینیکسی واقع اپنے دفتر کے جلسہ گاہ میں توانائی محکمہ کے کام کی اسکیم، وصولی کی ترقی کا جائزہ لیکر ضروری ہداےت دے رہے تھے۔
انہوں نے مالیات محکمہ اور داخلہ محکمہ کے افسران کو ہدایت دی کہ وہ فوری پاور کارپوریشن کے تحت دستیاب ویجلنس یونٹ کو بجلی چوری روکنے کیلئے خصوصی مقامات کا حق دینے کیلئے ضروری کارروائی کرائیں جس سے ویجلنس یونٹ ایف آئی آر کی تفتیش کا حق حاصل کر سکے۔