مینلو پارک: ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی اپنی والدہ کی اُس مشکل زندگی کو یاد کرکے آبدیدہ ہوگئے، جب اپنے بچوں کی پرورش کے لیے انھیں پڑوسیوں کے گھر جاکر برتن دھونے جیسے کام کرنے پڑے تھے
ہندوستانی نیوز ویب سائٹ آئی بی این لائیو کے مطابق فیس بک ٹاؤن ہال میں فیس بک کے بانی مارک زکر برگ سے ملاقات کے دوران اپنی کامیابیوں میں والدہ کے کردار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے نریندرا مودی نے بتایا کہ وہ ایک معزز اور غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں
مودی کا کہنا تھا، “میں نے ریلوے اسٹیشن پر چائے بیچی اور ایک چائے فروخت کرنے والے کے لیے یہ تصور کرنا بہت مشکل تھا کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا لیڈر بنے گا، میں ہندوستان کے لوگوں کو سیلوٹ کرتا ہوں، جنھوں نے مجھ جیسے ایک عام آدمی کو اعلیٰ پوزیشن پر پہنچایا.”
نریندرا مودی نے بتایا کہ اُن کے والد کا انتقال ہوچکا ہے اور والدہ جن کی عمر 90 برس ہے، اب بھی اپنے تمام کام خود کرتی ہیں
واضح رہے کہ نریندرا مودی کی والدہ کا نام ہیرابین ہے اور وہ گجرات میں رہائش پذیر ہیں.
نریندرا مودی نے بتایا، “وہ لکھنا اور پڑھنا نہیں جانتیں، تاہم ٹی وی کے ذریعے خبروں سے باخبر رہتی ہیں”
بچپن کے مشکل حالات کا ذکر کرتے ہوئے مودی کی آواز رَندھ گئی اور انھوں نے بتایا، “جب ہم چھوٹے تھے تو گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ہماری والدہ پڑوسیوں کے گھروں میں جاکر برتن دھویا کرتی تھیں”.
“وہ برتن دھوتی تھیں، پانی بھرتی تھیں اور ایک مزدور کی طرح سے کام کرتی تھیں، آپ تصور کرسکتے ہیں کہ بچوں کو پروان چڑھانے کے لیے ایک ماں کو کیا کیا کرنا پڑتا ہے اور یہ صرف نریندرا مودی کا ہی ایک کیس نہیں ہے، ہندوستان میں ایسی ہزاروں، سیکڑوں مائیں ہیں جنھوں نے اپنے بچوں کے لیے اپنی پوری زندگی قربان کردی.”
مودی نے اُن تمام ماؤں کو سیلوٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی رحمت ہے جو ہمیں سیدھے راستے پر رہنے کی طاقت فراہم کرتی ہے.آخر میں نریندرا مودی نے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کے والدین سے بھی ملاقات کی، جو حاضرین کے درمیان موجود تھے