لکھنؤ(نامہ نگار)لیسا میں ٹرانسفارمروں کی مرمت کا جو کام چھ کروڑ روپئے میں کیاجاتا تھا وہ اب محض ایک کروڑ روپئے میں ہو رہا ہے۔ علی گنج ٹرانسفارمر ورکشاپ کا کام دیکھنے پہنچے چیف سکریٹری برائے توانائی و پاور کارپوریشن کے چیئر مین سنجے اگروال نے ورکشاپ کے افسران کو اس سلسلہ میں مبارکباد دی۔
واضح رہے کہ ٹرانسفارمروںکی مرمت کیلئے محکمہ توانائی پہلے نجی کمپنیوں پر منحصر رہتا تھا لیکن اب محکمہ کے ورکشاپ میں ہی مرمت کا یہ کام ہو رہا ہے۔
محکمہ کے ورکشاپ کی صلاحیت بڑھنے پر زیادہ سے زیادہ ٹرانسفارمروں کی مرمت یہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے محکمہ کو خرچ بھی کم برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ ورکشاپ کا معائنہ کرنے پہنچے مسٹر اگروال نے یہاں دیکھا کہ کس طرح مرمتی کام ہوتا ہے۔ منیجنگ ڈائرکٹر اے پی مشرا نے بتایا کہ پہلے جو کام ۲۵ہزار روپئے میں ہوتا تھا وہ اب آٹھ ہزار روپئے میں ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پرانے اوربڑے ٹرانسفارمروں سے نکلنے والے کایل اور تیل وغیرہ
کو استعمال کر کے خرچ کو کم کیا گیا ہے۔