اس اعزاز کے اصل حقدار نیٹ فائیف تھے نہ کہ سیم مچل
آسٹریلیا کی فٹبال لیگ (اے ایف ایل) نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اعلیٰ ترین اعزاز ’براؤن لو میڈل‘ جیتنے پر غلط کھلاڑی کو مبارکباد دے کر ’بڑی غلطی‘ کی ہے۔
اے ایف ایل کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ سیم مچل کو بہترین اور درست کھلاڑی قرار دیا گیا تھا جبکہ اعزاز کے حقیقی فاتح نیٹ فائیف تھے۔
اس غلطی کو انسانی غلطی قرار دیا جارہا ہے اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
براؤن لو میڈل کو آسٹریلیا کے سب سے اعلیٰ انفرادی اعزاز کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
یہ اہم اعزاز اے ایف ایل کی لیگ کے دوران ’سب سے بہترین‘ کھلاڑی کو دیا جاتا ہے۔
فاتح کھلاڑی کا انتخاب ہر میچ کے اختتام پر میدان میں موجود امپائرز کے ووٹوں پر کیا جاتا ہے۔
اے ایف ایل نے اپنی ویب سائٹ پر کہا تھا کہ مچل اِس اعزاز کے فاتح ہیں، اور اُن کی قمیض اور دیگر چیزوں کو بھی فروخت کے لیے اپنی باضابطہ خریداری کی ویب سائٹ پر پیش کردیا تھا۔
’آپ اپنے لیے یہ اعزاز خرید لیتے کیونکہ یہی ایک طریقہ تھا آپ کے لیے اسے حاصل کرنے کا، سیم مچل کی بیوی کا پیغام‘
لیکن جیسے ہی اے ایف ایل کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انھوں نے اپنی ویب سائٹ سے اس اعلان کو واپس لے لیا اور شائقین کو کہا گیا کہ اس اعزاز کے فاتح کا انتخاب میلبرن میں جاری براہ راست گنتی کے دوران کیا جائے گا۔
اے ایف ایل کے کمیونیکیشن مینیجر پیٹرک کین نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ویب سائٹ پر بڑی غلطی ہوگئی۔ اے ایف ایل کے پاس براؤن لو میڈل کے اعزاز کے فاتح کے طور پر چار کھلاڑی تیار تھے جب فاتح کے نام کا اعلان کیا جانا تھا۔ انسانی غلطی براہ راست چلی گئی جبکہ ہمیں کسی نتیجے کا علم نہیں ہے۔
’اے ایف ایل نے بغیر کسی شرائط کے پرستاروں سے معافی مانگی ہے جن کی غلط رہنمائی ہوئی۔‘
تاہم اس واقعے کے بعد ٹوئٹر پر شائقین کی جانب سے سخت تنقید کی جارہی ہے اور شائقین نے اے ایف ایل کو ’غیر پیشہ ور‘ قرار دیا ہے اور کچھ نے تو اس اعزاز کے فاتح کھلاڑی کے نام پر شرط لگانے والی رقم واپس کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
24 سالہ فائیف یہ اعزاز جیتنے والے پہلے کھلاڑی ہیں جن کا تعلق آسٹریلوی شہر فریمینٹل سے ہے انھوں نے 31 ووٹ حاصل کیے جبکہ مچل 26 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔