نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے آج نیویارک سٹی میں امریکی صدر بارک اوبامہ سے ملاقات کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے فرانس کے صدر فرینکوئیس ہولانڈ اور برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے بھی ملاقات کی۔
اس میٹنگ کے دوران ماحولیات کی تبدیلی، سیاحت، برآمدات کنٹرول نظام میں رکنیت کیلئے ہندوستان کی خواہش اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اصلاحات جیسے مشترکہ موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ماحولیات کی تبدیلی پر وزیراعظم نے زور دیکر کہا کہ ہندوستان اس کے تئیں پوری طرح پابند عہد ہے اور اس سلسلے میں ہندوستان کا تعاون کسی دوسرے ملک سے کم نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اپنے آئی این ڈی سی سے متعلق عہد کو 2اکتوبرتک اعلان کرنے کی اجازت مانگی ہے ۔کیونکہ اس کی آخری تاریخ یکم اکتوبرمقرر ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ صرف کاربن اخراج پر زور نہیں دینا چاہیے بلکہ ترقی پذیر ممالک میں صاف ستھری توانائی کیلئے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور فنڈ فراہمی پر بھی ہونا چاہیے ۔ انہوں نے 175گیگاواٹ قابل تجدید توانائی کی پیداوار کرنے سے متعلق ہندوستانی وژن کے بارے میں بات کی۔ برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈکیمرون کے ساتھ میٹنگ کے دوران وزیراعظم نے برطانیہ کو ہندوستان کے ‘میک اِن انڈیا’ پروگرام میں شراکت دار بننے کی دعوت دی۔ فرانسیسی صدر فرینکوئس ہولانڈ کے ساتھ میٹنگ کے دوران مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس بھی اچانک وارد ہوگئے ۔
امریکی صدر کے ساتھ میٹنگ کے دوران دونوں فریقوں نے ہند ۔ امریکہ تعلقات میں آئی واضح پیش رفت کو تسلیم کیا۔ دونو ں نے حالیہ دنوں میں ہوئے اسٹریٹیجک اور تجارتی بات چیت اور توانائی وسائبر سیکوریٹی پر گفتگو کا بطور خاص ذکر کیا۔ دونوں رہنما¶ں نے اس بات کو نوٹ کیا کہ ان کی میٹنگ ایسے وقت میں ہورہی ہے جب چار امریکی سیٹلائٹوں کو انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن(اِسرو) نے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کیلی فورنیا کے اپنے دورہ نیز قابل تجدید توانائی پر تبادلہ خیال اور سان جوس میں اسٹارٹ اپ کنیکٹ ایوینٹ کے بارے میں بھی گفتگو کی ۔