آج کل سمارٹ فونز پر سکیورٹی کا مسئلہ بہت اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے۔چیٹ ہو یا کوئی فائل اسے محفوظ طریقے سے شیئر کرنا ایک اہم مسئلہ ہے۔اب تو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ موبائل فون کمپنیاں یہ ضمانت دیں کہ ان کی معلومات کسی دوسرے تک نہیں پہنچ رہیں یا پھر کوئی غیر ان پر نظر نہیں رکھ رہا۔اس صورتحال میں ایسی اپیلیکیشنز کی اہمیت بڑھ رہی ہے جو صارفین کو ان کے مواد کی حفاظت کی سہولت دیتی ہیں۔
اس قسم کی ایپلیکشنز میں صارف کو یہ سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے کہ وہ ’ٹائمڈ میسج‘ بھیج سکتے ہیں۔اس قسم کی پیغام رسانی کا فائدہ یہ ہے کہ آپ کی مقرر کردہ مدت کے بعد وہ میسیج وصول کنندہ کے پاس سے خود بخود ہی ڈیلیٹ ہو جاتا ہے۔’جی ڈیٹا سکیور چیٹ‘ بھی ایک ایسی ایپ ہے جو آپ کی چیٹ یا تصاویر کے اشتراک کی حفاظت کے لیے بہت سے متبادل فراہم کرتی ہے۔
لوگ یہ چاہتے ہیں کہ موبائل فون کمپنیاں یہ ضمانت دیں کہ ان کی معلومات کسی دوسرے تک نہیں پہنچ رہیںجہاں اس کے ذریعے کی جانے والی بات چیت کو ایس ڈی کارڈ پر محفوظ کرنے کی سہولت دستیاب ہے وہیں بات چیت یا ’چیٹ‘ تک رسائی محدود کرنے کے لیے آپ پاس ورڈ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔اس کے علاوہ آپ اپنے فون سے بھیجے جانے اور وصول کیے جانے والے ایس ایم ایس کو بھی سکین کر سکتے ہیں۔
گوگل کے پلے سٹور پر دستیاب اس ایپ کو آپ ابتدائی طور پر مفت استعمال کر سکتے ہیں تاہم مستقل استعمال کی ضرورت محسوس ہو تو اسے سال بھر کے لیے خریدا بھی جا سکتا ہے۔اس ایپ میں بھی ٹائمڈ میسج کی سہولت دستیاب ہے تاہم ایک اہم بات یہ ہے کہ خود ڈیلیٹ ہونے والے پیغامات کی سہولت کی وجہ سے ’سنیپ چیٹ‘ نامی مشہور ایپ تنازعات میں پھنس چکی ہے۔اس ایپلیکیشن کے حوالے سے بہت سے لوگوں نے قانون کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور برطانیہ کے کچھ سکولوں میں تو اس پر پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔لہذا اس طرح کے ایپ کے استعمال میں احتیاط برتنا ضروری ہے۔