انسانی دماغ منفی اور مثبت جذبات کے دوران اظہار نہ کرنے کی صورت میں بری طرح متاثر ہوتاہے جب کہ مسلسل کسی چیز کا دباو¿، ہارمون میں عدم توازن اور پریشانیاں انسان کے موڈ کو خراب کرکے اس کے جذباتی کیفیت کو بدل دیتی ہیں جس کا اثر اس کے صحت کی خراب کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
عام طور پر جذباتی عدم توازن ان صورت حال میں سامنے آتا ہے:
صرف منطق پر نہ جائیں: ہمارے اردگرد کے لوگ اکثر مشورہ دیتے آئے ہیں کہ اپنے دماغ کی منطقی باتوں کو سنو اور اس کے مطابق عمل کرو حالانکہ ایسا کرنا مناسب نہیں کیوں کہ دل ہی انسان کو صحیح راستہ دکھاتا ہے اور اس کی رہنمائی سے ہی آپ ایک بھر پور زندگی گزار سکتے ہیں لہذا ضروری نہیں آپ دماغ کی لاجکس لگا کر کوئی کام کریں بلکہ دل کی بات سنیں اور سکون سے زندگی گرزاریں۔خوف کی صورت میں کام کرنا: خوف کی حالت میں کام کرنے سے انسان بعض اوقات غلط افراد یا خراب صورت حال سے جڑ جاتا ہے اور جو بعد میں ذہنی دباو¿ کا باعث بن جاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ جب آپ اکیلے ہوں تو کچھ دیر کے لیے خاموشی سے سوچیں تو آپ کے سامنے خراب صورت حال سے نمبٹنے اور بہتر لوگوں کے ساتھ جڑنے کا حل سامنے آجاتا ہے۔جب کوئی چیز واضح نہ ہو: جب کبھی آپ کے سامنے کوئی چیز واضح نہ ہو اور زندگی ڈوبتی محسوس ہو تو یہ صورت حال ذہنی دباو¿ کا باعث بن جاتی ہے اسی لیے کہاجاتا ہے کہ جب کوئی چیز واضح نہ ہو تو انسان کے سامنے اس کی ضرورت سامنے نہیں آتی اور وہ کیا بہتر اقدام کرے وہ بھی نظر سے اوجھل رہتا ہے اور انسان ادھر ادھر دھکے کھاتا رہتا ہے اور اسٹریس کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ پہلے کسی بھی مسلے کی وضاحت سامنے لائیں اور پھر سکون سے اس کا حل نکالیں۔ہر وقت دوستانہ رویہ رکھنا: اگرچہ دوستانہ رویہ ایک شاندار خوبی ہے لیکن بعض اوقات ہر وقت اور ہرصورت حال میں مجبوری کے تحت اپنایا گیا دوستانہ رویہ انسان کے اندر منفی جذبات اور توانائی کو جمع کرتا رہتا ہے جس سے خوف اور غصہ بھر جاتا اسی لیے ہر طرح کے جذبات کا اظہار کرنا چاہیےاس سے انسان خود کو ہلکا اور مطمئین محسوس کرتاہے کسی عمل پر ردعمل کا اظہار نہ کرنا: بعض اوقات انسان منفی رویے پرچاہنے کے باجود ردعمل کا اظہار نہیں کر پاتا اور یہ صورت حال انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے اور انسان خود کو بے بس محسوس کرتا ہے لہذا ضروری ہے اس صورت حال میں ردعمل کا اظہار کریں۔ اکثر آپ سوچتے ہیں کہ آپ درست فیصلہ لے رہے ہیں یا نہیں یہی وہ وقت ہوتا ہے جو آپ کو عمل سے روک دیتا ہے اور آپ کا موڈ اسٹریس کا شکار ہوجاتا ہے۔دوسروں کے ساتھ ہوئے ماضی کی تکلیف کو اپنے ساتھ ملانا: اکثر لوگ دوسروں کے ساتھ ہونے والے ماضی کے واقعات کو اپنے ساتھ ہونے والی تکلیف کے ساتھ جوڑ لیتے ہیں اور اس سے اتنا پریشان ہوتے ہیں کہ وہ ذہن پر حاوی کر لیتے ہیں۔