ای رکشا ڈرائیور نے کرایہ مانگا تو کانسٹیبل نے بیوی کی کردی پٹائی
لکھنو: شہر میں پولیس کی شبیہ دن بدن مسخ ہوتی جا رہی ہے آئے دن دیکھنے کو ملتا ہے کہ کبھی پولیس تھانے گئے غریب کو دباکر جبراً اس سے روپئے مانگتی ہے یا پھر سڑک پر راہ گیروں سے کسی نہ کسی بہانے سے وصولی کرتی ہے۔ پولیس کا صرف ایک نکاتی پروگرام رہ گیاہے وہ ہے جیب گرم کرنے کا۔ دو شنبہ کو ایک تازہ معاملہ بازار کھالا میں دیکھنے کو ملا۔ پہلے تو ایک سپاہی نے وردی کا رعب دکھاتے ہوئے وصولی کی اس کے بعد لوگوں سے مار پیٹ پر آمادہ ہو گیا۔
اس بات پر ناراض عوام نے اس کی حرکت پر اس کانسٹیبل کو جم کر پیٹاساتھ ہی اس کی وردی بھی پھاڑ ڈالی اس معاملہ کی شروعات صرف کرایہ مانگنے پر ہوئی۔ بلوچ پورا میں ایک ای رکشا ڈرائیور نے جب کانسٹیبل سے کرایہ مانگاتو اس نے وردی کا رعب دکھاتے ہوئے پیسہ دینے سے منع کر دیا اتنا ہی اس نے رکشا سیز کروانے کی دھمکی بھی دے ڈالی۔اس دوران ڈرائیور کی حاملہ بیوی نے بھی کانسٹیبل سے کرایہ مانگا۔اس کی بات سنتے ہی وردی والے نے خاتون کو پیٹنا شروع کر دیا۔ کانسٹیبل کی حرکت سے موقع پر موجود لوگ بھی غصہ میں آگئے۔ انہوں نے کسی طرح پہلے خاتون کو اس کے چنگل سے چھڑایا اورپھر اس کی جم کر پٹائی کی۔