کابل یکم: افغانستانی فوج نے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے اہم شمالی شہر قندوز کے بڑے حصے کو آج صبح طالبان جنگجو¶ں کے قبضے سے آزاد کرا کر اپنے کنٹرول میں لے لیا۔قندوز کے کارگزار گورنر حمدا للہ ا دانشی نے بتایا کہ دو دنوں کے مسلسل تصادم کے بعد افغان فوج نے قندوز کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں پر فوجی کارروائی کے ساتھ ساتھ مسلسل امریکی فضائی حملے بھی ہوئے ۔اس درمیان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حکومت کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں طرف سے تصادم جاری ہے ۔ قندوز شہر اور اس کے ارد گرد کے اضلاع میں اب بھی طالبان کا قبضہ ہے ۔وزارت داخلہ کے ترجمان صادق صدیقی نے ٹویٹ کیا ہے کہ فاضل فورس دستیاب ہونے کے بعد ہم نے قندوز شہر کے اندر وسیع مہم شروع کی۔ طالبان دہشت گرد ہمارے آگے ٹک نہیں سکے اور شہر چھوڑ کر بھاگ گئے ۔ ہم جلد ہی اس سلسلے میں ایک مکمل رپورٹ جاری کریں گے ۔ مہم کے دوران تین لاکھ کی آبادی والے اس شہر کے کسی شہری کے ہلاک ہونے کی فوری طورپر اطلاع نہیں ہے ۔افغانستان کے نائب وزیر داخلہ محمد ایوب سلانگی نے فیس بک پر اپنے پیج پرلکھا ہے کہ میں افغانستانی فوج اور بین الاقوامی اتحاد افواج کو اس کامیابی کے لئے مبارک دینا چاہتا ہوں۔