کانپور۔مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں مصروف شدت پسند تنظیموں کے کارکن اترپردیش سمیت پورے ملک میں سرگرم ہیں۔ کانپور وگریٹر نوئیڈا میں ہوئے واقعات نے پولیس کی لچر کارکردگی اور مسلمانوں کے عدم تحفظ کے احساس نے انتظامےہ کی کارکردگی پر سوالےہ نشان لگادےا ہے۔ان خےالات کا اظہار جمعیة علماءکانپور شہر کے جنرل سکریٹری مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے کےا۔مولانا قاسمی نے کہا کہ چند دنوں قبل کانپور کے مہاراج پور گاو¿ں میں اےک مسلمان کو پاکستانی دہشت گرد کہہ کر وحشےانہ طرےقے سے زدوکوب کرکے قتل کردےا گےا۔ اس معاملے میں کئی افراد کو گرفتار کےا گےا ہے لیکن مقتول کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی پولیس نے مقتول کی تصویر کو عام کےا ہے۔اسی طرح نوئیڈا کے دادری میں مندر کے مائےک سے ےہ اعلان کیاکے کہ محلے کا رہائشی محمد اخلاق گائے کا گوشت کھاتا ہے اس کے کنبہ کے اوپر سو سے زےادہ فرقہ پرست دہشت گردوں کی بھیڑ نے حملہ کرکے پچاس سالہ اخلاق کو اینٹوں وپتھروں سے پیٹ پیٹ کر مارڈالا ۔ ان واقعات سے جہاں مسلمانوں میں عدم تحفظ کا احساس ہوا ہے وہیں پولیس کے غیر جانبدارانہ کردار پر سوال بھی کھڑے ہونے لگے ہیں کہ اس طرح کے واقعات میں پولیس جابنداری برت رہی ہے جس سے ملزمین چھوٹ جائےں گے۔ مولانا نے حکومت سے مطالبہ کےا کہ مسلمانوں کے تحفظ کے لےے ایکٹ بنائے اور نفرت اور غیر انسانی واقعہ میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔