علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ماڈرن انڈین لینگویجیز شعبہ کے ڈاکٹر کرانتی پال اور شعبہ ہندی کے مسٹر اجے بساریا و پروفیسر وید پرکاش نے حال ہی میں ہماچل پردیش کے ڈلہوزی میں کہانی پنجاب کے زیرِ اہتمام منعقدہ رام سروپ اوکھی یادگاری کہانی نشست میں حصہ لے کر رام سروپ اوکھی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ڈاکٹر کرانتی پال نے کہا کہ رام سروپ اوکھی کے ذریعہ شروع کئے گئے ادبی رسالے کہانی پنجاب اور کہانی نشستوں کو جاری رکھنا ان کا فریضہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ کی یہ اکیسویں اور رام سروپ اوکھی یادگاری کہانی نشست کے طور پر یہ چھٹی کہانی نشست ہے۔
ڈاکٹر اجے بساریہ نے رام سروپ اوکھی کی یاد میں ان کی پنجابی کہانی ”سب سے بڑی چھلانگ “کے ہندی ترجمہ کے علاوہ من موہن باوا کی” شہر میں گھومتا ایک فوجی سپاہی“ پنجابی کہانی پیش کی۔ پروفیسر وید پرکاش نے کہا کہ ایسی نشستیں ہندی میں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں۔نشست میںکَوی، نغمہ نگار، فلم ساز امر دیپ سنگھ گِل، بنگالی کہانی نویس شیامل بھٹا چاریہ، پنجابی کہانی نویس کیسرا رام، تامل ناڈو کے پروفیسر ڈی مورتی، راجستھان کے دنیش پنچال و ہرشل پاٹی دار، جموں کے بلجیت سنگھ رینا کے علاوہ امریک سنگھ دیپ و ہردیپ سنگھ دیپ نے بھی کہانیاں و خطبات پیش کئے۔