یوروٹنل فرانس اور برطانیہ کے درمیان اہم رابطہ ہے
یورو ٹنل کے ایک بیان کے مطابق 100 سے زیادہ تارکین وطن کے فرانس کی جانب سے یوروٹنل میں زبردستی گھسنے کے بعد مسافروں اور سامان کی ترسیل کی سروس کو معطل کردیا گیا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ فوک سٹون اور کیلے کے درمیان چلنے والی چینل ٹنل ٹرینیں ’دراندازی اور حملے‘ کے باعث متاثر ہوئیں ہیں۔
اطلاعات کے مطابق فرانسیسی حکام تارکین وطن پر قابو پانے اور ان کو وہاں سے ہٹانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
بدھ کو ایک شخص ٹنل کے ٹریک پر مردہ پایا گیا تھا۔ خیال رہے کہ اس کے ساتھ جون سے اب تک فرانس سے برطانیہ پہنچنےکی کوشش میں ہلاک ہونے والے تارکین وطن کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔
یوروٹنل کے ایک ترجمان نے حالیہ واقعے کو ’تارکین وطن کے ایک بڑے اور منظم گروہ کی جانب سے دراندازی اور حملہ‘ قرار دیا۔
انھوں نے مزید کہا: ’وہ انتہائی منظم طور پر آئے اور باڑ توڑ کر داخل ہوئے۔ ان سب کو اچھی طرح معلوم تھا کی وہ کہاں جارہے ہیں۔‘
ابھی بھی بہت سے لوگ ٹریک پر نظر آ رہے ہیں
یوروٹنل نے کہا ہے کہ ٹرین کی سروس کو حفاطتی اقدامات کے پیش نظر معطل کیاجارہا ہے۔
کمپنی کے ترجمان نے مزید کہا کہ اس دوران مسافر اپنے ٹرین کے ٹکٹ کا فیری سروس میں استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ یہ بدنظمی برطانوی وقت کے مطابق 11 بجے سے قبل ختم ہوتی نظر نہیں آتی۔
اضافی حفاظتی اقدامات
بدھ کو ہلاک ہونے والے شخص کی جس حالت میں موت ہوئی ہے اسی حالت میں ستمبر سے اب تک چار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
منگل کو ایک 20 سالہ عراقی نوجوان کو برطانیہ جانے والی لاری میں مردہ پایا گیا تھا۔
مشرقی افریقہ اور مشرق وسطی سے بڑی تعداد میں تارکین وطن یورپ کا رخ کر رہے ہیں جن کی وجہ سے یورپ بحران کا شکار ہے
پچھلے ہفتے ایک اور نوجوان جس کا تعلق مشرقی افریقہ سے بتایا جاتاہے کیلے کے چینل ٹنل میں داخلے کے مقام پر ایک مال بردار ٹرین کی زد میں آ کر ہلاک ہوگیا۔
کئی روز قبل ایک اور شخص ٹنل میں داخل ہونے کی کوشش میں بجلی کا جھٹکا لگنے سے ہلاک ہوگیا تھا۔
کیلے کے یہ حالات پورے یورپ میں تارکین وطن کے بحران کا ایک حصہ ہیں جبکہ تارکین وطن کی ایک بری تعداد بحیرۂ روم کے راستے شمالی ممالک کا رخ کررہی ہے۔