لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔کہرے نے ریل گاڑیوں کو آغوش میں لیتے ہوئے ان کی رفتارپر بریک لگا دیا۔ بہت سی ایسی بھی ریل گاڑیاں ہیں جن کو کلی طورسے اورکچھ ٹرینوں کو جزوی طور سے منسوخ کر دیا گیا۔
کہرے کے اس قہر سے مسافر پریشان ہو گئے۔ کہرے کی دبیز چادر نے ریل گاڑیوں کو اپنی زد میں لے لیا ہے جس کی وجہ سے اکثر وبیشتر گاڑیاں تاخیر کا شکار ہورہی ہیں اور بہت سی گاڑیوں کو منسوخ بھی کیا جا رہا ہے جس سے مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دو شنبہ
کو جھانسی- لکھنؤ پسنجر ۱۵؍ فروری تک کیلئے منسوخ کر دی گئی جبکہ فرکا ایکسپریس ۳۱؍دسمبر کو اور لکھنؤ- برونی کو جزوی طور سے لکھنؤ- بڑھول کے مابین منسوخ کر دیا گیا۔ ان ریل گاڑیوں کی منسوخی کی وجہ سے مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے جبکہ محکمہ ریل کو بھی لاکھوں روپئے کا نقصان ہو رہا ہے۔ موسم سرما میں کہرے کی وجہ سے ۲۱سے ۳۰؍دسمبر تک کئی پسنجر ریل گاڑیوں کو بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا حالانکہ اچانک ریل گاڑیوں کی منسوخی کی وجہ سے مسافروں نے ہنگامہ آرائی بھی کی۔
واضح رہے کہ ریل انتظامیہ نے ۲۱سے ۳۰؍دسمبر کے مابین لکھنؤ- سلطانپور پسنجر، کانپور- لکھنؤ، لکھنؤ- بارہ بنکی میمو ،لکھنؤ- پریاگ پسنجر اور پرتاپ گڑھ- لکھنؤ پسنجر کو منسوخ کر دیا جس کے بعد ۲۸؍دسمبر سے ۱۵؍فروری تک کیلئے بھی کئی ریل گاڑیوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف برونی – لکھنؤ ایکسپریس دو شنبہ کو پانچ گھنٹہ تاخیر سے آئی جس کی وجہ سے اس کو بڑھول سے ہی برونی کیلئے واپس کر دیا گیا۔ اس طرح یہ گاڑی بھی بڑھول سے لکھنؤکے درمیان منسوخ رہی۔ بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ریل گاڑیوں کے منسوخ ہونے سے مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔