راولپنڈی: ماہرین صحت نے کہا ہے کہ محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں سالانہ 90 ہزار اموات دل کی بیماریوں کے سبب ہوتی ہیں، ہر دوسرے منٹ میں ایک فرد کو ہارٹ اٹیک ہو رہا ہے۔ ہارٹ اٹیک کے 30 فیصد مریض ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ ملک بھر میں 3 کروڑ سے زائد لوگ دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ دل کی بیماریوں سے ہونے والی اموات میں 52 فیصد اموات 40 تا 60 سال کے لوگوں کی ہو رہی ہے۔ آئندہ چند سالوں میں یہ شرح کئی گناء بڑھ جائیگی۔ یہ باتیں پناہ تنظیم کے صدر میجر جنرل (ر) مسعود الرحمن کیانی، سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر عبد القیوم اعوان ، ثناء اللہ گھمن، ڈاکٹر کرنل ڈاکٹر جنید سلیم، بریگیڈیئر فرحان طیّب، بریگیڈیئر طارق خٹک، سینئر ڈاکٹر واجد علی او جنرل (ر) محمد اشرف خان نے اے ایف آئی سی میں دل کی بیماریوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں اے ایف آئی سی کے ڈاکٹروں سمیت پناہ کے ممبران اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی۔ مسعود الرحمن کیانی نے کہا کہ دنیا بھر میں ہونے والی قل اموات میں سب سے زیادہ اموات دل کی بیماریوں کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔ جسکی شرح تقریبا 40 فیصد ہے۔ پاکستان میں ہر سال 90 ہزار سے زیادہ لوگ دل کی بیماریوں کی وجہ سے جان کی بازی ہار رہے ہیں۔ ہر سات منٹ کے بعد ایک انسان دل کی بیماری کی وجہ سے مر رہا ہے۔ جبکہ ہر دوسرے منٹ میں ایک ہارٹ اٹیک ہو رہا ہے۔ ہارٹ اٹیک کے ۵۰ فیصد مریضوں میں اس مرض کی علامات پہلی دفعہ ہوتی ہیں اور تقریباً 30 فیصد مریض ہسپتال پہنچنے سے پہلے خالق حقیقی سے جا ملتے ہیں۔ ڈاکٹر عبدلقیوم اعوان نے کہا کہ پاکستان میں دل کی بیماریوں کی شرح اموات دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ ہے۔ اور اب دل کی بیماریاں 22 سال سے زائد عمر کے جوانوں کو بھی لاحق ہو رہی ہیں۔ کرنل جنید نے کہا کہ دل کی بیماریوں کی اہم وجوہات میں سگریٹ نوشی، بلڈ پریشر، شوگر، موٹاپا، سہل طرز زندگی، ہائی کولیسٹرول شامل ہیں۔ سگریٹ کے حد سے زیادہ استعمال، اور سگریٹ کے دھوئیں سے دیگر لوگوں کو متاثر کئے جانے کا عمل ہمارے ملک میں بہت زیادہ ہے، چکنی اور چٹپٹی اشیاء کا استعمال، ٹینشن سمیت آرام دہ طرز زندگی دل کی بیماریاں بالخصوص ہارٹ اٹیک کا موجب بنتی ہیں۔ برگیڈئیر فرحان نے کہا کہ دل کی بیماریوں کا علاج انتہائی مہنگا ہے۔ جس کی وجہ سے پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ ثنا اللہ گھمن نے کہا کہ دل کی بیماریوں سے آگاہی کے لیے ”پناہ” تنظیم نے اپنے قیام کے ساتھ ہی 30 سال سے ملک کے دور دراز علاقوں میں آگاہی شروع کی بلکہ مفت میڈیکل کیمپ لگا کر عوام میں اس مرض کی تشخیص، علاج اور ادویات بھی دی جاتی ہے۔ سمینار، واک سمیت ہینڈز پفلٹ کی تقسیم بھی کی جا رہی ہے۔ جبکہ ورکشاپس کے ذریعے سی پی آر کی ٹرینیگ، ذرائع ابلاغ کے ذریعے مضامین، اور ٹی وی کے ذریعے ڈاکومینٹری فلمز چلائی جاتی ہیں۔ حکومت کے ساتھ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم ملکر ان بیماریوں سے نجات کیلئے لوگوں کو شعور دیں۔