ایک اداکار فلموں میں ہر طرح کے کردار کرتا ہے۔ اکثر اوقات کچھ کردار اس کی پہچان بن جاتے ہیں یا پھر اس کے کچھ انداز ایسے ہوتے ہیں جو ہر فلم میں مخصوص ہوجاتے ہیں اور چاہ کر بھی ان سے چھٹکارا حاصل نہیں کر پاتے۔
اسٹارز اپنے مداحوں کو تفریح دینے اور ان میں اپنی مقبولیت کو قائم رکھنے کے لیے محنت کرتے نت نئے کردار کرتے اور ان سے پیار کرتے ہیں، کیوں کہ اسٹارز یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کی کام یابی اور شہرت اس وقت تک ہی ہے جب تک ان کے پسند کرنے والے انہیں دیکھنا چاہیں گے۔
مداح اور ایکٹر کا چولی اور دامن کا ساتھ ہوتا ہے۔ یہ پرستار اپنے من پسند فن کاروں سے پیار کرتے ان کی فلمیں دیکھتے اور ان کے انداز اپنانے کی کوشش بھی کرتے رہتے ہیں۔ اپنے پسندیدہ اسٹارز کے بارے میں چھوٹی سی چھوٹی بات کو جاننا اپنا حق سمجھتے ہیں، لیکن فلمی دنیا سے وابستہ ان سیلیبریٹیز کی شخصیت اور زندگی کے کچھ پہلو ان کے مداحوں سے چھپے ہوئے ہوتے ہیں۔ ان میں کئی دل چسپ اور حیرت انگیز باتیں بھی ہوتی ہیں۔ اس مضمون میں بولی وڈ اسٹارز کے بارے میں ایسے ہی کچھ انکشافات کیے جارہے ہیں۔
٭کٹرینہ کیف: بالی ووڈ کی باربی ڈول کٹرینہ کیف اپنی کسی بھی فلم کی ریلیز سے پہلے ایک مشہور مندر، چرچ اور خواجہ اجمیر شریفؒ کی درگاہ کا دورہ کرتی ہیں۔ ان کے خیال میں ایسا کرنے سے ان کی فلم ہٹ ہوجاتی ہے یہ کترینہ کے لیے ایک نیک شگون کی سی حیثیت رکھتا ہے اور وہ جہاں کہیں بھی ہوں فلم کی کام یابی کے لیے ان تین جگہوں پر جانا ضروری سمجھتی ہیں۔
٭سلمان خان: سپر اسٹار سلمان خان اپنے دائیں ہاتھ میں نیلم کا ایک بریسلٹ پہنے رہتے ہیں۔ یہ ہر وقت ان کے ساتھ ہوتا ہے اور کسی بھی فلم میں یہ سلمان کے ہاتھ میں واضح طور پر دکھائی دیتا ہے۔ یہ ان کے ان کے والد سیلم خان نے سولہ سال پہلے گفٹ کیا تھا۔ یہ قیمتی نیلا ڈائمنڈ، جس میں سلور کی چین ہے، سلمان اپنے لیے خوش قسمتی کی علامت سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب سے یہ ان کے ہاتھ میں آیا ہے کام یابی ان کے قدم چومتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ سلمان کے ہاتھ میں ہر وقت ململ کا ایک سفید رومال ہوتا ہے، جس سے وہ اپنی ناک صاف کرتے رہتے ہیں۔ اگر سفید رومال نہ ہو تو وہ ٹشو سے کام چلا لیتے ہیں۔
٭شاہ رخ خان: کنگ آف بولی وڈ شاہ رخ کو قسمت کا دھنی کہا جاتا ہے کہ وہ جس چیز کو ہاتھ لگائیں وہ سونا بن جاتی ہے، مگر ایک وقت وہ بھی تھا جب آج کا یہ سپراسٹار فلموں میں آنے سے پہلے چھوٹے چھوٹے کام اور مزدوری کرتا تھا۔ انہی دنوں شاہ رخ خان نے پنکج اداس کے ایک کنسرٹ میں کام کیا (یہ کام آنے والوں مہمانوں کو ان کی نشستوں تک لے جانے کا تھا) اس مزدوری پر کنگ خان نے پچاس روپے کمائے اور یہ کمائی انہوں نے کسی کو دینے کے بجائے تاج محل دیکھنے میں خرچ کردی تھی۔
٭ریتھک روشن: ریتھک نے فلم انڈسٹری میں جو مقام حاصل کیا ہے ایسا کسی کو کم ہی نصیب ہوتا ہے۔ ایک ہینڈسم، گڈ لکنگ اور پُرکشش شخصیت کا مالک جو کہ ایک بہترین اداکار بھی ہے اور جس کے بارے میں کرن جوہر کا کہنا ہے کہ بولی وڈ میں ریتھک سے بہتر سپر ہیرو کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ ریتھک روشن بچپن میں ہکلانے کی بیماری میں مبتلا تھا۔ اسے بولنے اور ڈکٹیٹ کرنے میں انتہائی دشورای کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اس کے لیے الگ اور خصوصی کلاسز کا اہتمام کیا جاتا تھا اور اسپیچ تھراپسٹ سے ایک لمبے عرصے تک اس کا مستقل علاج ہوتا رہا اور اس طرح ریتھک نے اپنی اس بیماری یا خامی پر قابو پایا اور اب جب وہ بولنے پر آئے تو اسے چپ کرانا مشکل ہوجاتا ہے۔
٭کرینہ کپور: بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کرینہ کا پیار کا دوسرا نام بے بو ہے، جب کہ حقیقت میں اس نام سے اسے اس کی فیملی، احباب اور دوست بلاتے ہیں، لیکن اس کا نام جو اس کی ماں نے اسے دیا ہے وہ Anna Karenina, ہے۔ ببیتا اب بھی اسے اسی نام سے پکارتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک اور بات کرینہ کے حوالے سے بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ وکیل بننا چاہتی تھی اور اس کا لا کالج میں ایڈمیشن بھی ہو چکا تھا لیکن وہ اپنی اسٹڈی پر فوکس نہ رکھ سکی اور تعلیم کو ادھورا چھوڑ دیا۔
٭رنبیر کپور: بالی وڈ کا lavish اور اسٹائلش ایکٹر رنبیرکپور جس کے پاس دنیا کی ہر آسائش موجود ہے جیب خرچ یا پاکٹ منی اپنی مما (نیتو سنگھ ) سے لینا پسند کرتا ہے۔ فلموں میں آنے سے پہلے رنبیر کی مما اسے ہر مہینے پندرہ سو روپے دیا کرتی تھیں اور یہ حیرت انگیز بات ہے کہ اتنا بڑا اسٹار ہونے کے بعد آج بھی وہ اپنی مما سے اپنی مختص کردہ پاکٹ منی لیتا ہے۔ رنبیر کے سارے اخراجات کی ذمہ دار اس کی والدہ ہی ہیں اور اس بات کا وہ فخر سے اعلان کرتا ہے۔
٭امیتابھ بچن: بگ بی کانام اب ایک اکیڈمی کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ فلمی دنیا میں آنے والا ہر نیا اداکار امیتابھ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش اپنے ساتھ لے کر آتا ہے۔ انہوں نے اپنے طویل کیریر میں کئی یاد گار کردار کیے، جن میں سے کچھ تو ان کی پہچان بن چکے ہیں۔ بگ بی کے بارے میں یوں تو سب ہی کچھ نہ کچھ جانتے ہیں لیکن یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ امیتابھ بچن ایک وقت میں دونوں ہاتھوں سے بڑی روانی سے لکھ سکتے ہیں۔
٭ایشوریا رائے بچن: یہ بات حیرت انگیز ہے کہ مس ورلڈ کا اعزاز پانے سے پہلے ایشوریا نے ٹی وی پر وائس ڈبنگ کی جاب کے لیے اپلائی کیا تھا، لیکن انہیں یہ کہہ کر مسترد کردیا گیا تھا کہ ان کی آواز اور اس کے تاثرات متاثر کن نہیں۔
٭شلپا شیٹھی: اداکارہ اور مس یوگا کہلوانے والی شلپا شیٹھی کی شہرت صرف اداکارہ ہونا ہی نہیں بل کہ یوگا، راج کندر (شوہر) اور آئی پی ایل بھی ان کی شہرت کا اہم حصہ ہیں۔ شلپا یوں تو ہر فن مولا ہیں لیکن انہیں ڈرائیونگ سے خوف آتا ہے اور وہ کبھی اکیلے نہیں آتی جاتیں۔ ان کے ساتھ ہر وقت ڈرائیور ہوتا ہے۔
٭شاہد کپور: فلمی دنیا میں آنے سے پہلے شاہد کپور میوزک ویڈیوز اور اشتہارات میں کام کرتے تھے۔ ان کی بولی وڈ میں انٹری سبھاش گھئی کی فلم تال سے ہوئی، جس میں شاہد بیک گراؤنڈ ڈانسز میں شامل تھے۔
٭پریتی زنٹا: اس خوب صورت ڈمپل والی اداکارہ نے فلموں میں ہمیشہ معیاری کام کیا۔ اداکاری پریتی کا شوق ہے، لیکن یہ بات جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ وہ بی بی سی آن لائن آف ساؤتھ ایشیا کے لیے باقاعدہ کالم لکھتی ہیں۔
٭عامر خان: بولی وڈ کے مسٹر پر فیکٹ عامر خان اپنے ہر کام میں انتہائی چوزی ثابت ہوئے ہیں۔ وہ بہت سوچ سمجھ کر کام کرتے ہیں تاکہ نتیجہ ان کے حسب منشا آئے۔ بین الاقوامی شہرت حاصل کرنے والی فلم لگان کے چھے ڈرافٹ عامر خان مسترد کر چکے تھے۔ جب فلم کے ڈائریکٹر آشوتوش گواریکر نے ان کے لیے ساتواں ڈرافٹ لکھوایا تب عامر نے اس فلم میں کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ ایک بار ایک لڑکی کے ریجکٹ کرنے پر عامر نے اپنے سر کے بال منڈھوا دیے تھے۔
٭دھرمیندر: اداکار دھرمیندر ریکارڈ توڑ فلم شعلے کی شوٹنگز کے دوران لائٹ بوائے کو پیسے دیا کرتے تھے تاکہ وہ اس وقت شوٹنگز میں غلطیاں کرے جب ان کا ہیما مالنی کے ساتھ رومانوی سین فلم بند ہورہا ہو ایسا۔ انہوں نے اس فلم میں کئی بار کیا اور بار بار ہیما کے ساتھ سین شوٹ کرائے۔
٭پریانکا چوپڑہ: پریانکا جب ٹین ایج تھی تب وہ اپنی تعلیم کے سلسلے میں بوسٹن میں قیام پزیر تھی۔ اپنے کالج میں پریانکا کو اسکن کلر یا سانولا ہونے کی وجہ سے تنگ کیا جاتا اور اس کا مذاق اڑایا جاتا تھا۔
٭سری دیوی: بولی وڈ کی اپنے دور کی نمبر ون اداکارہ سری دیوی نے اپنے فلمی کیریر میں بے شمار یادگار کردار کیے اور ان کے ساتھ ساتھ انہیں بہترین اداکاری پر بہت سے ایوارڈز بھی دیے گئے، لیکن آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہوگی کہ سر ی دیوی نے صرف تیر ہ سال کی عمر میں اس وقت چھبیس سالہ اداکار رجنی کانت کی ماں کا کردار کیا تھا۔ یہ ایک تیگو فلم تھی، جس کا نام موندورو موریچھو تھا۔
٭ریکھا: فیشن اور اسٹائل میں ریکھا نے فلم انڈسٹری کی کئی لڑکیوں کو ٹپس دیے، لیکن یہ بات حیران کن ہے کہ ریکھا جب بھی پبلک اپیئرنس دیتی تھیں تو ہمیشہ ڈارک براؤن کلر کی لپ اسٹک کا استعمال کرتی تھیں۔
٭ودیا بالن: اپنی پہلی فلم پری نیتا میں کاسٹ ہونے سے پہلے ودیا نے اس فلم کے لیے چالیس اسکرین ٹیسٹ اور سترہ مختلف میک اپ ٹیسٹ دیے تھے۔
٭وحیدہ رحمان: مکمل مشرقی حسن کی حامل ماضی کا کام یاب اداکارہ وحیدہ رحمان بولی وڈ کی واحد اداکارہ ہیں، جنہوں نے امیتابھ بچن کی ماں اور محبوبہ کے کردار کیے فلم ترشول میں وہ ان کی ماں کے کردار میں تھیں اور فلم عدالت میں انہوں نے بگ بی کی محبوبہ کا رول کیا تھا ۔
٭سیف علی خان: بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہوں گے کہ کرن جوہر کی بلاک بسٹر فلم دل والے دلہنیا لے جائیں گے کے لیے پہلا انتخاب سیف علی خان تھے۔ پروڈیوسر کی شدید خواہش کے باوجود سیف نے یہ فلم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
٭انیل کپور: فلمی دنیا میں آنے سے پہلے جب انیل کپور کے والد اپنی پوری فیملی کو ممبئی لے کر آئے تب ان کے پاس رہنے کے لیے کوئی جگہ نہ تھی۔ تب انہوں نے اپنے خاندان کو راج کپور کے گیراج میں ٹھیرایا تھا۔ کچھ ماہ بعد انہوں نے ممبئی کے ایک مڈل کلاس علاقے میں ایک کمرہ کا مکان کرائے پر حاصل کیا۔
٭دلیپ کمار: یہ بات آپ کے لیے حیرت انگیز ہوگی کہ بین الاقوامی فلم لارنس آف عربیہ میں ڈائریکٹرڈیوڈ لین نے دلیپ کمار کو کاسٹ کرنا چاہا تھا اور اس کے لیے انہوں نے دلیپ صاحب سے بات بھی کرلی تھی۔ سب کچھ فائنل ہو چکا تھا کہ نامعلوم کن وجوہات کی بنا پر دلیپ صاحب نے اس فلم میں کام کرنے سے معذرت کرلی اور پھر یہ کردار مصری اداکار عمر شریف نے کیا تھا۔