لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ شہر کے باشندے آج کل بجلی تخفیف سے بیحد پریشان ہیں، سب سے زیادہ پرانے لکھنؤ میں بجلی کی تخفیف کی جا رہی ہے، بغیر کسی اطلاع کے کئی کئی گھنٹے بجلی کٹنے سے جینا دشوار ہے۔
بجلی نہ رہنے سے جہاں ایک طرف گھروں میں پریشانیاں ہوتی ہیں وہیں کاروبار بھی متاثر ہوتا ہے اس سے لوگوں میں سخت ناراضگی ہے۔اس سلسلہ میں جب ہماری ٹیم نے عوام سے گفتگوکی تو انہوں نے کہا کہ بغیر کسی اطلاع
کے بجلی کٹنے سے لوگوں کو سب سے زیادہ پانی کی قلت کا سامناکرنا پڑتا ہے جبکہ کاروباریوں کے کاروبار اور بچوں کی پڑھائی پر منفی اثر پڑتا ہے۔
منہال کہتے ہیں کہ گزشتہ کچھ دنوں سے بہت زیادہ بجلی تخفیف کی جا رہی ہے، پورے پورے دن بجلی غائب رہتی ہے ،اس سے طرح زندگی مشکل ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف پرانے لکھنؤ میں کیا جاتا ہے جبکہ وی آئی پی لوگوں کے نئے لکھنؤمیں بجلی تخفیف نہیں کی جاتی ہے۔
شوبی کہتے ہیں کہ بجلی کی اتنی زیادہ تخفیف نہیں کی جانی چاہئے اس سے سارے کام رک جاتے ہیں اور کبھی کبھار تو گھر میں پانی کی ایک بوند نہیں ہوتی لیکن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اس کا انتظام نہیں کیا جا سکتا ایسے میں بہت پریشانی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بغیر کسی پیشگی اطلاع بالکل تخفیف نہیں کرنی چاہئے۔
اظہر نے کہا کہ کچھ دنوں سے ہر سنیچر اور اتوار کو علی الصبح بجلی چلی جاتی ہے ایسے میں جب آنکھ کھلتی ہے تو سب سے زیادہ پریشانی پانی نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے کیونکہ آنکھ کھلنے سے پہلے بجلی جانے سے پانی بھی نہیں بھر ملتا۔ اس سے لوگوں کو سخت دشواریاں ہوتی ہیں۔
حیدر کا کہنا ہے کہ بجلی نے بہت پریشان کر رکھا ہے۔ دن رات میں درجنوں بار بجلی جاتی ہے اور پتنگ باز رہی سہی کسر پوری کر دیتے ہیں جبکہ رات میں بجلی نہ ہونے سے بچوں کی پڑھائی نہیں ہو پاتی ہے۔
راشد کہتے ہیں کہ بجلی صرف پرانے لکھنؤ میں ہی کاٹی جاتی ہے نئے لکھنؤ اور وی آئی پی علاقوں میں ایسا نہیں ہوتا ہے، ان کا ماننا ہے کہ محکمہ یہاں کے باشندوں کو پریشان کر رہا ہے ۔ راشد نے کہا کہ اگر یہاں بھی صحیح ڈھنگ سے بجلی کی سپلائی ہوتو پریشانیاں کم ہو جائیں۔
سنی نے کہا کہ محکمہ بجلی ہر موسم میں بجلی میں تخفیف کرتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمارے یہاں تو بجلی ہی نہیں آتی اور یہ کہنے کو تو شہر ہے مگر بجلی کے معاملہ میں گاؤں و دیہات کی طرح ہے۔