سیونی: مدھیہ پردیش کے ضلع سیونی کے برگھاٹ قصبے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما کی پٹائی سے موت کے بعد لگایا گیا کرفیو اب بھی جاری ہے ۔ کرفیو کی وجہ سے علاقے میں صورتحال کنٹرول میں ہے ۔ کلکٹر بھرت یادو نے بتایا کہ برگھاٹ میں صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے ۔ کل سے لے کر اب تک کرفیو میں نرمی نہیں دی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ عام لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے میں بھرپور تعاون ملا ہے اور آگے بھی اسی طرح کے تعاون کی توقع ہے ۔ جائزہ لینے کے بعد ہی کرفیو میں نرمی دیے جانے یا ہٹانے پر غور کیا جائے گا۔ کلکٹر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں سے ہوشیار رہیں۔ ایسے لوگوں کے خلاف ضروری کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔پولیس سپرنٹنڈنٹ آر پی سنگھ نے بتایا کہ امن و امان برقرار رکھنے کے نقطہ نظر سے کافی فورس تعینات کیا گیا ہے ۔ برگھاٹ میں بی جے پی لیڈر کپورچند ٹھاکرے کے ساتھ موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں نے تین اکتوبر کی شام مارپیٹ کی تھی ۔ کپور چند دونوں سواروں کو اپنی کار سے ٹکر مار کر بھاگ گئے تھے ۔ اس لڑائی میں شدید زخمی ہوئے مسٹر ٹھاکرے کی چار اکتوبر کی رات علاج کے دوران ناگپور میں موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد علاقے میں بھڑکے عوامی غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لئے کلکٹر مسٹر یادو نے کل پہلے دفعہ 144 لگائی جس کے بعد دوپہر 3 بجے وہاں کرفیو لگانے کا اعلان کیا گیا تھا۔اس درمیان کل شام لوھارا گاں میں مسٹر ٹھاکرے کی سخت سیکورٹی کے درمیان رسم ادا کر دی گئی۔ آخری رسوم میں برگھاٹ ممبر اسمبلی کمل مرسکولے سمیت کئی بی جے پی لیڈر شامل ہوئے ۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ مسٹر سنگھ کے مطابق سیکورٹی اور امن و امان کے نقطہ نظر سے لوھارا میں بھی سیکورٹی فورس تعینات کیا گیا تھا۔