آئی آر آئی بی کی عالمی سروس کے سربراہ نے سانحہ منٰی کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سانحہ منٰی شہید ہونے والے آئی آر آئی بی کی عالمی سروس کے رپورٹر حاج حمید میرزادہ کی آخری رسومات میں شریک لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اخگری نے کہا کہ آئی آر آئی بی نے حاج حمید میرزادہ کو امت مسلمہ کے عظیم ترین اجتماع، حج کی رپورٹنگ کے لئے بھیجا تھا لیکن آل سعود کی نااہلی اور بد انتظامی کے نتیجے میں ہزاروں حجاج کرام کے ساتھ وہ بھی شہید ہوگئے ۔
انھوں نے سانحہ منٰی کے تعلق سے عرب ذرائع ابلاغ خاص طور پر سعودی میڈیا پر سخت تنقید کی اور کہا کہ سانحہ منٰی میں ہزاروں حجاج کرام شہید ہوگئے لیکن عرب میڈیا نے اس کا مکمل بائیکاٹ کررکھا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ نہ صرف یہ کہ عرب میڈیا نے اس سانحے کے حقائق کو بیان کرنے سے گریز کیا ہے بلکہ حقائق میں تحریف کرنے کی کوشش بھی کی ہے جو قابل مذمت ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئی آر آئی بی کی عالمی سروس نے سانحہ منی کے عینی شاہدین کے مشاہدات کی بنیاد پر سانحہ منی سے متعلق خبریں اور رپورٹیں نشر کی ہیں جو مستند ہیں۔
یاد رہے کہ سانحہ منٰی میں جو سعودی حکام کی نا اہلی کی وجہ سے رونما ہوا ہے بیس ملکوں کے ہزاروں حجاج کرام شہید ہوگئے ہیں ۔ سانحہ رونما ہونے کے بعد کئی گھنٹے تک حجاج کرام کو بچانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ۔ سعودی طبی امدادی دستہ کئی گھنٹے گزرنے کے بعد پہنچا اور اس درمیان ایران کی ہلال احمر کے امدادی دستوں نے بہت کوشش کی کہ انھیں حجاج کرام کو بچانے کی اجازت دی جائے لیکن سعودی اہلکاروں نے ایران کے امدادی کارکنوں کو یہ اجازت نہیں دی ۔
سعودی حکومت نے اسی کے ساتھ شہید ہونے والے حجاج کرام کی صحیح تعداد کا اب تک اعلان نہیں کیا ہے۔ کئی سعودی اہلکاروں کو صرف اس بنا پر برطرف کردیا گیا ہے کہ انھوں نے شہدائے منٰی کی تعداد ہزاروں میں بتائی تھی۔