لکھنو:موتی محل لان میں کتب میلہ کو شروع ہوئے ابھی کچھ ہی دن گزرے ہیں لیکن لکھنو¿ ناظرین نے کتابوں پر خوب محبت برسائی ہے۔ میلہ کے شروعاتی چھ دنوں میں کتابیں فروخت ہونے کا تخمینہ ایک کروڑ دس لاکھ روپئے سے زیادہ ہو گیا ہے ایسی ریکارڈ توڑ فروخت کا فائدہ کتب میلہ کو اچھے پبلیشروں اور اچھی کتابوں کے ساتھ ہی گاندھی جینتی کی چھٹی کے ساتھ ہی سنیچر اور اتوار کو آئی بھیڑ کے سبب ملا۔ گاندھی جینتی،اس کے بعد سنیچر اور اتوار کو بڑی تعداد میں کتب شائقین پہنچے۔ ان تینوں دن کتابوں کی زبردست فروخت ہوئی۔ کتب میلہ کے منتظم دیو راج اروڑا نے بتاےا کہ پانچ اکتوبر تک میلہ میں ایک کروڑ دس لاکھ روپئے کی کتابیں فروخت ہو چکی ہیں۔ اتوار تک فروخت کا تخمینہ تیزی سے بڑھ رہا تھا لیکن دو شنبہ اور منگل کو یہ تخمینہ کچھ کم رہا۔ وہیں کتب میلہ میں ہری ونش رائے بچن، امرت لال ناگر ،پرتیبھا، وشنو پربھاکر، چتر سین جیسے مصنفین کی تخلیقات کی خوب فروخت ہو رہی ہے۔ بیسٹ سیلر میں شامل مدھوشالا کی تخلیقات میلہ کے شروعاتی تین دنوں میں فروخت ہو گئی تھیں۔ اس کے علاوہ امرت لال ناگر کے راج پال پرکاشن سے شائع ناول ’مانس کا ہنس‘ اور ’ناچیو بہت گوپال‘ ، چتر سین کی ’ ویشالی کی نگر اور ’ویم رکشما‘، پرتیبھا کا ناول ’دروپدی‘ اور وشنو پربھاکر کا ناول ’آوارہ مسیحا‘ آئی تھی جو کہ سب کے سب فروخت ہو چکے ہیں۔ پبلیشر ان تخلیقات کی مزید کاپیاں منگوا رہے ہیں۔ وہیں منگل کو علی الصبح بھیڑ کچھ کم رہی لیکن دیر شام تک بھیڑ اچانک کافی بڑھ گئی لوگوںنے اپنی پسند کی کتابیں خریدیںاور خاص طور پر طلباءکی تعداد میلہ میں جم کر امنڈی۔ منگل کو اکھل بھارتیہ اگیت پریشد کی جانب سے کوی سمیلن ہوا ساتھ ہی غزل کی شام کا بھی ناظرین نے لطف اٹھایا۔