سٹن :اگرچہ چاکلیٹ کھانے کے بہت سے فوائد منظرِعام پر آتے رہتے ہیں لیکن ماہرین نے چاکلیٹ اور کوکو میں اینٹی آکسیڈنٹس اجزا، معدنیات اور دیگر اہم اشیا شامل کر کے دنیا کی پہلی چاکلیٹ تیار کی ہے جسے دوا کے طور پر کھایا جاسکتا ہے۔
پوری دنیا میں سالانہ ۱۰۰ارب ڈالر کی چاکلیٹ اور مصنوعات استعمال کی جاتی ہیں لیکن اس میں ۷۰فیصد چکنائی اور شکر ہوتی ہے جو فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکتی لیکن امریکی شہر بوسٹن میں کوکا زوکو کمپنی نے ایسی چاکلیٹ بنائی ہے جس میں چینی اور چکنائی کی مقدار صرف ۳۵فیصد ہے اور اس میں بولیویا اور پیرو کی جڑی بوٹی بھی شامل کی گئی ہے تاکہ شکر ملائے بغیر کوکو کی کڑواہٹ ختم کی جاسکے۔ اسی طرح چکنائی کم کرنے کے لیے بھی خاص تدابیر کی گئی ہیں۔ کمپنی کی جانب سے تیار کردہ چاکلیٹ میں ایسی معدنیات اور پودوں کے اجزا شامل کیے گئے ہیں جو ذائقے کو متاثر نہیں کرتے یہی نہیں چاکلیٹ میں اینٹی آکسیڈنٹس اور صحت کے لیے بہتر کولیسٹرول شامل کئے گئے ہیں اور یوں یہ چاکلیٹ بلڈ پریشر کم کرنے میں مدد گار ہو سکتی ہے۔ یہ کمپنی چاکلیٹ میں چینی اور چکنائی کو دس فیصد تک محدود کرنا چاہتی ہے تاکہ اسے مزید بہتر بنایا جاسکے اور اگلے سال اپنی چاکلیٹ کو فروخت کے لیے پیش کر رہی ہے۔ لندن میں عالمی چاکلیٹ فورم کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ ادویاتی چاکلیٹ سے عالمی مارکیٹ دوگنی ہو کر ۲۰۰ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اگر چاکلیٹ سے مضر اجزا نکال دیئے جائیں تو یہ دوا بن جائے گی لیکن ایک خوش ذائقہ اور مرغوب دوا۔