کولکاتا۔دھرم شالہ اور کٹک میں اپنی انتہائی خراب کارکردگی سے سیریز گنوا چکی مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم کولکاتہ کے ایڈن گارڈن میدان میں آج جب جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے اور آخری 20 -20 بین الاقوامی میچ میں کھیلنے اترے گی تو اس کا واحد مقصد اپنے کھوئے ہوئے وقار کو محفوظ رکھنا ہوگا۔واضح رہے کہ ٹیم انڈیا کو اپنے میدان میں جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز جیتنے کا مضبوط دعویدار مانا جا رہا تھا۔ جنوبی افریقہ نے سیریز کے آغاز سے پہلے ہندوستان اے کے خلاف پریکٹس میچ گنوا دیا تھا لیکن اس کے بعد اس نے دھرم شالہ میں ہندوستانی ٹیم کو سات وکٹ سے اور پھر کٹک میں چھ وکٹ سے شکست سے دوچار کیا۔سیریز سے پہلے ہندوستان کا ٹوئنٹی -20 بین الاقوامی میچوں میں جنوبی افریقہ کے خلاف ریکارڈ 6-2 تھا جو اب گھٹ کر 6-4 رہ گیا ہے ۔ سیریز میں 0-2 سے پیچھے رہنے کی وجہ سے انڈین ٹیم ٹوئنٹی -20 درجہ بندی میں بھی دو مقام گر کر چھٹے نمبر پر کھسک گئی ہے ۔ ہندوستان کو اب اگر کولکاتہ میں کلین سویپ سے بچنا ہے تو اسے ان دونوں شکست کو پیچھے چھوڑتے ہوئے نئے سرے سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ہندوستان نے ایڈن گارڈن میدان پر واحد ٹوئنٹی -20 میچ چار سال قبل انگلینڈ کے خلاف 2011 میں کھیلا تھا جہاں ٹیم انڈیا کو چھ وکٹ سے شکست ملی تھی۔ ہندوستانی ٹیم 9 وکٹ پر 120 رن ہی بنا پائی تھی جبکہ انگلینڈ نے چار وکٹ پر 121 رن بنا کر جیت حاصل کی تھی۔ یعنی حالیہ خراب کارکردگی اور سابقہ میچز دونوں ہی ہندوستان کے حق میں نہیں ہیں اور دھونی کی لٹی پٹی فوج کو اس تاریخ سے باہر نکل کر میچ میں جیت حاصل کرنے کی پوری کوشش کرنی ہوگی۔اس میچ میں یہ طے مانا جا سکتا ہے کہ دو مرتبہ صفر پر آؤٹ ہونے والے رائیڈو کو باہر بیٹھنا پڑے گا اور ان کی جگہ اجنکیا رہانے کو جگہ ملے گی۔ آل راؤنڈر اسٹورٹ بنی کو جگہ ملنے کی امید کی جا سکتی ہے ۔ سب سے اوپر آرڈر میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی ہے ۔دوسرے میچ میں آخری الیون میں شامل ہونے والے آف اسپنر ہربھجن سنگھ نے چار اوور میں ضرور 20 رن دیے تھے لیکن وہ اپنی پوزیشن شاید بچا پائیں، اس کی کوئی ضمانت نہیں ہے ۔ کپتان دھونی کو اس مقابلے میں اپنا تمام تجربہ جھوکنا ہوگا ورنہ 3-0 کی کلین سویپ کے بعد چھوٹے فارمیٹ میں ان کی کپتانی پر بھی سوال اٹھنے لگ جائیں گے ۔