کٹک۔ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان یہاں دوسرے ٹوئنٹی 20 میچ کے دوران ناظرین کی ہنگامہ آرائی اور میچ کے دوران پانی کی بوتلیں پھینکنے سے نمٹنے کے طریقوں پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اڑیسہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے داخلہ سکریٹری کو اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلی نے داخلہ سکریٹری اسیت ترپاٹھی کو طلب کر اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔واضح رہے کہ میچ کے دوران ناظرین میدان پر پانی کی بوتلیں پھینکنے لگے تھے ۔ داخلہ سکریٹری کو ایک ماہ کے اندر اندر رپورٹ سونپنے کو کہا گیا ہے ۔پٹنائک نے اڑیسہ کرکٹ ایسوسی ایشن اور پولیس حکام کو محتاط رہنے کو کہا تاکہ مستقبل میں بارابتي اسٹیڈیم میں ایسا کوئی واقعہ پھر سے پیش نہ آئے اور اس کھیل میں رکاوٹ بھی پیدا نہ ہونے پائے ۔اس پرمعاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے میٹنگ کرنے والے مسٹرپٹنائک نے پولیس اور او سی اے دونوں سے وضاحت طلب کی کہ آخر کن حالات میں ناظرین کو گیلری میں پانی کی بوتل لے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔بارابتي اسٹیڈیم میں سیریز کے دوسرے مقابلے کے دوران ناظرین نے ہندوستانی ٹیم کی خراب کارکردگی سے ناراض ہوکر اسٹیڈیم میں بوتلیں پھینکیں اور ہنگامہ کیا جس سے میچ کو دو مرتبہ بیچ میں ہی روکنا پڑا تھا۔ او سی اے کے سیکرٹری آشیرواد بیھرا نے اس معاملے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسٹیڈیم کو بدنام کرنے کے لئے کیا گیا ہے ۔ ہندوسان کو اس مقابلے میں چھ وکٹ سے شکست ہوئی تھی۔میچ میں جنوبی افریقہ اننگز کے 11 ویں اوور کے بعد ناظرین کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پہلے 27 منٹ تک میچ روکنا پڑا تھا۔ میچ کے ایک بار پھر شروع ہونے کے بعد دو ہی اوور گزرے تھے کہ ناظرین نے ایک بار پھر شور و ہنگامہ شروع کر دیا اور 13 ویں اوور کے بعد 30 منٹ تک میچ کو پھر روکنا پڑا۔کرکٹ کی دنیا میں اس واقعے کی جم کر مذمت ہو رہی ہے ۔ ہندوستان سابق کرکٹر سنیل گواسکر، سوراج سنگھ، وی وی ایس لکشمن، جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈو پلیسس اور انگلینڈ کے مائیکل وان نے اس پر سخت تنقید کی ہے ۔