نئی دہلی: ملک کے کچھ معروف ادیبوں کی جانب سے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کئے جانے سے اٹھے تنازعہ کے دوران اکیڈمی کے صدر وشوناتھ پرساد تیواری نے کہا ہے کہ ایوارڈ لوٹانے والوں میں ایسے ادیب بھی شامل ہیں جنہوں نے ایمرجنسی کی مخالفت نہیں کی تھی۔ملک کے تین اہم مصنفین کی طرف سے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ لوٹانے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر تیواری نے گورکھپور سے فون پر یو این آئی کو بتایا کہ مصنفین کی طرف سے ایوارڈ لوٹانے کا کوئی جواز نہیں کیونکہ ساہتیہ اکیڈمی حکومت کی ہدایت یا تجویز پر ایوارڈ نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ ایوارڈ لوٹائے جانے کے معاملے کو وہ اکیڈمی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سامنے رکھیں گے ۔مسٹر تیواری نے مصنفین کی طرف سے اکیڈمی ایوارڈ لوٹاکر اس ادارے پر سیاست نہ کرنے اور اپنی مخالفت کے دوسرے طریقے اختیار کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خود مختار ادارہ ہے اور اکیڈمی کے 60 سال کی تاریخ میں کبھی بھی کسی حکومت نے ایوارڈ کے لئے نہ تو کوئی دبا¶ بنایا اور نہ ہی حکم دیئے ۔ ادیبوں کی کمیٹی ہی ایوارڈ منتخب کرتی ہے اور یہ ایوارڈ پدم ایوارڈ کی طرح نہیں ہیں، اس لئے ایوارڈ لوٹانے کا کوئی جواز نہیں ہے ، لیکن ادیب ایوارڈ لوٹانے یا نہ لوٹانے کا فیصلہ کرنے کے لئے آزاد ہیں۔