لکھنو:ٹھاکر گنج کے سرائے معالی خاں میں رہنے والے صراف آنند رستوگی کی اہلیہ رینو کی خود کشی کے معاملہ میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔صراف نے بیٹے کے ٹیوب ٹیچر اور اس کی معشوقہ کے خلاف ٹھاکر گنج تھانہ میں بیوی کو خود کشی کیلئے مجبور کرنے کی رپورٹ درج کرائی ہے۔ فی الحال اس معاملہ میں پولیس تمام پہلوو¿ں پر تفتیش کر رہی ہے۔ایس او ٹھاکر گنج سمر بہادر نے بتایا کہ گزشتہ تیس ستمبر کو صراف آنند کی بیوی رینو نے گھر میں زہر کھاکر اپنی جان دے دی تھی۔اس معاملہ میں منگل کو صراف آنند نے اپنے بیٹے کے ٹیوشن ٹیچر چوک کے رہنے والے ارپت اور اس کی معشوقہ کے خلاف بیوی کو خود کشی کیلئے اکسانے کی رپورٹ ٹھاکر گنج تھانہ میں درج کرائی ہے۔ آنند کا الزام ہے کہ ارپت اور اس کی معشوقہ سے ان کی بیوی رینو کی چیٹنگ پر بات چیت ہوتی تھی۔ اس بات چیت کے دوران ان لوگوں نے رینو کو بھڑکا دیا اور ان کے رشتہ میں کشیدگی پیداہو گئی۔اسی بات کے سبب رینو نے زہر کھاکر اپنی جان دے دی۔ صرا ف نے ٹھاکر گنج پولیس کو ارپت کا وہ موبائل فون بھی دیا ہے جس پر ارپت اور اس کی بیوی رینو کے درمیان چیٹنگ ہوتی تھی۔ پولیس نے رپورٹ درج کر لی ہے اور معاملہ کے سبھی پہلوو¿ں پر تفتیش کر رہی ہے۔ ایس او ٹھاکر گنج نے بتایا کہ چیٹنگ کرنا فی الحال جرم نہیں ہے اگر خود کشی کیلئے مجبور کرنے کاالزام صحیح ثابت ہوتا ہے تو اس معاملہ میں کارروائی کی جائے گی۔
رینو کی خود کشی کے معاملہ میں آئے اس نئے موڑ کے علاوہ ایک معاملہ اور بھی ہے۔ رینو کی خود کشی کے بعد سے ٹیوشن ٹیچر گھر سے غائب ہے۔ اس معاملہ میں ارپت کے والد نے ٹھاکر گنج تھانہ میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ہے ۔ ارپت کے والد نے بیٹے کے غائب ہونے کے معاملہ میں صراف کاروباری آنند پر شک ظاہر کیا ہے۔ ایک طرف ٹھاکر گنج پولیس ارپت کو تلاش کر رہی ہے وہیں دوسری طرف اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ کہیں ارپت کی وجہ سے رینو نے خود کشی کی ہو۔