لکھنو:سماج وادی پارٹی کے قومی صدر ملائم سنگھ یادو اور شیو سینا کے بیان پر حملہ کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے سینئر ترجمان اور ریاست کے وزیر تعمیرات عامہ شیو پال سنگھ یادو نے کہا کہ شیو سینا، آر ایس ایس اور اس کے حامیوں کی حرکتوں سے ملک کا سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملائم سنگھ یادو کی حب الوطنی اور باہمی خیر سگالی میں گہری عقیدت کھلی کتاب کی طرح ہے جب جب ملک کی سالمیت اور جمہوریت پر حملہ ہوا ہے ملائم سنگھ نے آگے بڑھ کراپنی زندگی اور سیاسی مستقبل کی پرواہ کئے بغےر سماج دشمن اور فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی سربراہ کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے والے لا علم ہیں۔ مسٹر یادو نے کہا کہ شیو سینا یا تو حب الوطنی کا مطلب نہیں جانتی یا اس نے ملائم سنگھ یادو کی تاریخ نہیں جانی ہے۔ شیوسینا بتائے کہ ایمرجنسی کے وقت جب ملائم سنگھ یادو جمہوریت کی بحالی کیلئے جیل میں تھے اس وقت یہ ٹھاکرے کنبہ کہا تھا۔ ملک کے وزیر دفاع کی شکل میں ملائم سنگھ کا دورہ اقتدار یاد کرکے آج بھی لوگوں کو فخر محسوس ہوتا ہے۔ ملائم سنگھ سرحدوں پر جاکر چین اور پاکستان کو براہ راست چیلنج دیتے تھے۔ فوج کے سپاہی سے لیکر گاو¿ں کے کسان تک ملائم سنگھ کی حب الوطنی کے قائل ہیں ان کی حب الوطنی اور سماجی انصاف کی لڑائی کودیکھ کر ہی انگریزوں ہندوستان چھوڑو تحریک کے ستیہ گرہی بابو کپل دیو سنگھ جیسے بڑے رہنما نے ان کی قیادت کو قبول کیا تھا۔ مسٹر یادو نے کہاکہ ملائم سنگھ پر بیان میں کمی شیو سینا کی نہیں بلکہ آر ایس ایس، بی جے پی، بجرنگ دل اس خیال کی ہے جس کی پوری دنیا ہی انگریزوں کی طرح پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی سوچ پر منحصر ہے ان کا بس چلے تو غےر ہندوہونے کے سبب اشفاق اللہ خاں اور بھگت سنگھ تک کو ملک کا غدار بتا دیں۔ مسٹر یادو نے کہاکہ ہندو مذہب جیو اور جینے دو اور باہمی خیر سگالی کا پیغام دیتا ہے۔ مسٹر شیو پال نے کہاکہ انتخابات کے وقت فرقہ پرست طاقتیں فرقہ پرستی کا کارڈ کھیلتی ہیں لیکن سماج وادی پارٹی ملک کے اتحاد اور سالمیت پر آنچ آنے نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک خاص کر اترپردیش کے عوام جانتے ہیں کہ جب ملائم سنگھ یادو کے سامنے وزیر اعلیٰ کی کرسی اور باہمی خیر سگالی میں سے ایک کو منتخب کرنے کا وقت آیا تھا تو انہوں نے باہمی خیر سگالی اورہندو مسلم اتحادکو منتخب کیا تھا ۔ مسٹر یاد ونے مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کی رپورٹ سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ جب سے ملک میں یہ حکومت آئی ہے تب سے فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے دادری مدعہ پر بی جے پی رہنماو¿ں کے بیانوں کو اشتعال انگریز بتاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت نے اسے نہیں روکا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس سازش میں کہیں نہ کہیں وہ بھی ملوث ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی ان کے مطالبہ کے بعد مرکزی وزیر مہیش شرما کو برخاست کر دیتے تو حالات اتنے خراب نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ سماج وادی حکومت مظفر نگر میں واردات کو دوبارہ نہیں ہونے دے گی۔ جو بھی سماج دشمن عناصر قصوروار ہوں گے جانچ کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ حکومت ملزمین اور سماج دشمن عناصر سے ریاست کے عوام کی سلامتی کیلئے پُر عزم ہے۔