لکھنو:چیف سکریٹری آلوک رنجن نے کہاکہ لکھنو میں اعلیٰ سطحی کینسر انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا تعمیری کام شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیس اکتوبر تک انسٹی ٹیوٹ میں ابتدائی عہدوں کو پُر کرنے سے متعلق کارروائی کراتے ہوئے یقینی بنایا جائے کہ دسمبر ۲۰۱۶ءتک او پی ڈی ہر حالت میں شروع کی جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ زیر تعمیر کینسر انسٹی ٹیوٹ کے پہلے مرحلہ میں او پی ڈی بلاک، ریڈیو لوجی بلاک اور انٹرینس پلازا کی تعمیر ضرور کرا دی جائے۔ چیف سکریٹری نے کہاکہ ریاست کے میڈیکل کالجوں میں آلات کی خرید کیلئے شفافیت کے ساتھ کام پوراکیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نوئیڈا میں بچوں کے سپر اسپیشیالٹی طبی انسٹی ٹیوٹ کے قیام کیلئے غےر تعلیمی زمرہ کے ۲۶۷ اور تعلیمی زمرہ کے ۷۰ عہدوں کے پُر کرنے کا کام شفافیت کے ساتھ ۱۵نومبر تک فیکلٹی عہدوں کی بھرتی اور غےر تعلیمی عہدوں پر بھرتی دسمبر ۲۰۱۵ءتک ضرور پوری کرا لی جائے۔ چیف سکریٹری نے سخت ہدایت دی کہ لکھنو ایس جی پی جی آئی میں نئے ٹراما سینٹر کے قیام کا کام ۹۵ فیصد کام پورا ہو جانے کے بعد بیس اکتوبرتک ہر حالت میں عہدوں کے پُرکئے جانے کی کارروائی ہو جانی چاہئے۔ چیف سکریٹری آج اینیکسی واقع اپنے دفتر کے جلسہ گاہ میں طبی تعلیمی محکمہ کا جلسہ کر کے محکمہ جاتی ترقیات کا جائزہ لے رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ طبی تعلیم کے شعبہ میں نجی سرمایہ کاری کو مبذول کرنے کیلئے پالیسی طے کرتے ہوئے تعلیمی انسٹی ٹیوٹوں کی توسیع کئے جانے کیلئے تشجیعی پالیسی کی ہدایت جاری کی جا چکی ہے۔ انہوں نے بتاےا کہ نجی شعبہ میں میڈیکل کالج کھونے کیلئے اسٹامپ فیس میں رعایت دیئے جانے کا آرڈیننس بھی جاری کرایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کانپور میں نیورولوجی سینٹر کا قیام، اعظم گڑھ میں پیڑا میڈیکل کالج کا قیام، بابا راگھو داس گورکھپور میڈیکل کالج میں ۵۰۰ بستروں والے والو طبی انسٹی ٹیوٹ کا قیام ، میڈیکل کالج گورکھپور میں ایم آر آئی کا قیام، میڈیکل کالج میرٹھ میں سی ٹی اسکین اور ایم آئی آئی کا قیام، کنوج واقع میڈیکل کالج میں بہتر طبی سہولیات دستاب کرانے کیلئے کینسر انسٹی ٹیوٹ اور قلبی انسٹی ٹیوٹ، پیڑا میڈیکل کالج تک کے قیام وغیرہ کے کاموںکو ترجیحات کی بنیاد پر کرانے کیلئے پرنسپل سکریٹری خود جائزہ لیکر کاموں میں تیزی لائیں۔ جلسہ میں پرنسپل سکریٹری طب و صحت ڈاکٹر انوپ چندر پانڈے سمیت دیگر سینئر افسران موجود تھے۔