احمد آباد / ویراول: دہشت گرد تنظیم انڈین مجاھدین کے نام سے گجرات کے مشہور زمانہ سومناتھ مندر کو اڑانے کی کل دیر شام خط کے ذریعے ملی دھمکی سے افرا تفری مچ گئی اور اس کے بعد اس مندر کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا۔ پولیس نے آج بتایا کہ گجرات کے عالمی شہرت یافتہ سومناتھ مندر میں کل دیر رات تک بم ڈسپوزل اسکواڈ اور تحقیقاتی کتوں سے وہاں کے چپے چپے کی جانچ کی کئی لیکن وہاں کسی طرح کا دھماکہ خیز مادہ نہیں ملا لیکن احتیاط کے طور پر مندر کے انٹری پوائنٹس اور سمندری اطراف میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ خط کے وڈودرا سے آنے کی وجہ سے اس دھمکی کو محض کوری دھمکی ہونے کا امکان ہے کیونکہ وڈودرا میں گزشتہ تقریبا ایک ماہ سے مسلسل اس طرح کے دھمکی بھرے خطوط کا سلسلہ جاری ہے ۔ گجراتی زبان میں لکھا یہ خط سومناتھ مندر ٹرسٹ کے جنرل منیجر کے نام تھا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے ایک گمنام خط کے ذریعے گجرات واقع دو دیگر مشہور مندروں بناسکاٹھا ضلع کے امباجي شکتی پیٹھ اور اراوللي کے شاملاجي کے وشنو مندر کو بھی اڑانے کی 02 اکتوبر کو دھمکی ملی تھی تاہم ان مندروں میں بھی کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا تھا۔ وہاں بھی احتیاط کے طور پر سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی۔ وہ خط وڈودرا کے راؤپورا پولیس تھانے کو ملا تھا۔کل بھی وڈودرا میں ایک ایسا ہی خط ملا تھا۔ اس خط میں وہاں کے ایم ایس یونیورسٹی میں دھماکے کی دھمکی بھی کوری افواہ ثابت ہوئی۔ وڈودرا میں گزشتہ دنوں پولیس نے ایسے خط لکھنے کے سلسلے میں ایک شخص کو پکڑنے کا دعوی کیا تھا پر اس کے بعد بھی ان کا سلسلہ تھما نہیں ہے ۔ اس سے پہلے وڈودرا میں فون کال کے ذریعہ ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹینڈ اڑانے کی دھمکی کی وجہ سے بھی چند ہفتے پہلے پولیس کو خاصی مشقت کرنی پڑی تھی۔