ممبئی: پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے اپنی کتاب ‘‘نائیڈر اے ہاک نار اے ڈو’’ کے اجرا کے بعد کہا کہ معروف فلم اداکار دلیپ کمار خفیہ مشن پر دوبارہ پاکستان گئے تھے ۔اپنی کتاب کی ایک کاپی دلیپ کمار کو سونپنے کے بعد مسٹر قصوری نے کہا کہ وہ حکومت ہند کے لئے خفیہ مشن پر دوبارہ پاکستان گئے تھے ۔اپنے دورہ ہند کے آخری دن مسٹر قصوری نے دلیپ کمار سے ملاقات کے بعد انہیں امن کا علمبردار قرار دیتے ہوئے کہا ‘‘دلیپ صاحب کی بیوی سائرہ بانو نے مجھے بتایا کہ وہ دوبار خفیہ مشن پر حکومت ہند کی طرف سے خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان گئے تھے ۔ مجھے معلوم ہے کہ ان کا پہلا دورہ جنرل ضیا ٔ الحْق کے دور اقتدار میں ہوا تھا اور دوسری بار دہ حال ہی میں پاکستان گئے تھے ۔مسٹر قصوری نے اپنی کتاب میں اٹل بہاری واجپئی نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سے فون کے ذریعے کہا تھا کہ وہ مسٹر شریف کی کسی سے بات کرانا چاہتے ہیں ۔
مسٹر قصوری نے کہا ‘‘فون پر دلیپ کمار کی آواز سن کر وہ حیران رہ گئے ۔
مسٹر قصوری نے بتایا کہ اس وقت دلیپ کمار نے فون کے ذریعے مسٹر شریف سے کہا ‘‘میاں صاحب’’ ہمیں آپ سے یہ امید نہیں تھی آپ نے ہمیشہ سے ہی پاکستان اور ہندوستان کے درمیان امن کا حامی ہونے کا دعوی کیا ہے ۔ میں آپ سے کہنا چا ہوں گا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی صورت میں ہندوستانی مسلمانوں کی حالت بہت ہی غیر محفوظ ہوجاتی ہے اور انہیں اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں بھی پریشانی ہوتی ہے ۔ برائے مہربانی اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے کچھ کیجئے ۔
مسٹر قصوری نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے ان سے بات کرکے کتاب کے اجرا کے دوران ہوئے حملے کی مذمت کی۔انہوں نے کہا ‘‘مسٹر اڈوانی نے مجھے فون کرکے دونوں ملکوں کے درمیان امن کا آغاز کرنے کے لئے میرے مشن کے ساتھ اتحاد کا اظہار کیا’’۔خیال رہے کہ دو روز قبل مسٹر قصوری کی کتاب کے اجرا کے موقع پر شیو سینا کے کارکنوں نے مسٹر سدھیندر کلکرنی کے چہرے پر سیاہی پوت دی تھی۔ شیو سینا مسٹر قصوری کی کتاب کے اجرا کی مخالفت کررہی ہے ۔