نئي دہلی: دہلی میں ایک چار سالہ بچی عصمت دری کے وحشتناک واقعہ کے ایک ہفتہ بعد گزشتہ شب راجدھانی کے الگ الگ علاقوں میں دو نابالغ لڑکیوں کی مبینہ اجتماعی عصمت دری کے معاملے سامنے آئے ہیں، جن پر شہریوں اور سیاسی پارٹیوں کی طرف سے شدید مذمت اور غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے ۔
پہلے واقعہ میں دو لوگوں نے موٹر بائک پر ڈھائی سال کی ایک بچی کی مبینہ طورپر عصمت دری کی ہے جس کو انہوں نے مغربی دہلی کے نانگلوئی علاقہ میں اس کے گھر کے باہر سے گزشتہ شب اغواء کرلیا تھا۔ بعد میں پڑوسیوں کو یہ لڑکی نزدیک کے ایک پارک میں بے ہوش پڑی ہوئي ملی تھی اور اس کو خون آرہا تھا۔
بچی کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے گھر کے نزدیک رام لیلا دیکھ رہی تھی، اسی دوران اس کو اغواء کرلیا گیا تھا۔
بچی کی ماں نے بتایا کہ “میری بچی رام لیلا دیکھ رہی تھی، تبھی بجلی چلی گئی۔ اس کے بعد وہ غائب ہوگئی”۔
ایک دوسرے واقعہ میں مشرقی دہلی کے آنند وہار علاقہ میں مبینہ طورپر تین لوگوں نے ایک پانچ سالہ لڑکی کی اجتماعی آبرو ریزی کی ہے ۔ متاثرہ لڑکی اپنے گھر پر اکیلی تھی ، جب مذکورہ ملزمان میں سے ایک جو اس کا پڑوسی ہے ، نے اس کو اپنے گھر لے گیا اور وہاں انہوں نے مبینہ طورپر اپنے دوستوں کے ساتھ اس کی اجتماعی عصمت دری کی۔
آنند وہار میں گزشتہ شب کو پیش آنے والے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولس نے کہا کہ ” متاثرہ لڑکی کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے جس پر خون کے دھبے تھے ۔ بعض مقامی لوگوں نے لڑکی کو اس حالت میں دیکھا تو اس نے ان لوگوں کو بتایا کہ اس پر جنسی تشدد کیا گیا ہے ۔ جس کے بعد طبی معائنہ میں یہ تصدیق ہوگئي کہ اس پر متعدد بار جنسی حملہ کیاگیا ہے “۔
پولس نے بتایا کہ اس واقعہ میں تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
نابالغ بچیوں کی آبروریزی کے واقعات پر نانگلوئی اور آنند وہار میں مشتعل مقامی لوگوں نے آج سڑکوں پر جام لگایا اور مجرموں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت کارروائي کرنے کے مطالبے پر احتجاجی مظاہرے کئے ۔
اس سے قبل آج دہلی خواتین کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے چھوٹی بچیوں کی عصمت دری کے وحشتناک واقعات کی سخت مذمت کی اور متعلقہ حکام کو فوری کارروائي کرنے کا حکم دیا۔
بعد میں انہوں نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ ” ڈھائي سال اور پانچ سال کی بچیوں کی اجتماعی آبرو ریزي قومی راجدھانی دہلی کے لئے انتہائي شرمناک ہے “۔