روسی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق مسافر طیارے کا رابطہ پرواز کے 23 منٹ بعد بعد ہی کنٹرول ٹاور سے ختم ہو گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق طیارے میں 220 سے زائد افراد سوار تھے۔ مسافر طیارے کا ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا جس کے بعد اس کے مصر کے صحرا میں گر کر تباہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔
مصر کے وزیر اعظم شریف اسماعیل نے بھی طیارہ تباہ ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
قبل ازیں مصر کے ایکسیڈنٹ چیف کا کہنا تھا کہ روس کا طیارہ مصر کے ایئر پورٹ سے بحفاظت اڑ گیا تھا جبکہ اس کا ترکی کے ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ ہو گیا تھا۔ ایئر بس A321 جہاز نے بحیرہ احمر کے کنارے پر واقع سیاحتی مقام شرم الشیخ سے روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ کے لیے پرواز کی تھی۔
مصر کے میڈیا کے مطابق روسی جہاز کے ملبے کا پتہ مل گیا ہے اور جائے حادثہ پر 20 ایمبولینسز بھیج دی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق طیارے میں 217 مسافر اور عملے سے سات ارکان شامل تھے۔
ابتدائی طور پر طیارے کے لاپتہ ہونے کے بارے میں متضاد اطلاعات تھیں تاہم مصر کے وزیرِاعظم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق روسی طیارہ جزیرہ نما سینا کے وسطی علاقے میں گر گیا۔
روسی ایوی ایشن اتھارٹی روساویاتسیا نے بیان جاری کیا ہے کہ فلائٹ 9268 ماسکو کے وقت کے مطابق چھ بج کر 51 منٹ (تین بج کر 51 منٹ جی ایم ٹی) پر شرم الشیخ سے روانہ ہوئی اور اسے سینٹ پیٹرزبرگ کے پلکوو ہوائی اڈے پر 12 بج کر دس منٹ پر پہنچنا تھا۔
روسی ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق طیارے پرواز کے 23 منٹ بعد قبرص کے ایئرٹریفک کنٹرول کے ساتھ طے شدہ رابطہ نہیں کرسکا اور ریڈار سے غائب ہوگیا۔
اطلاعات کے مطابق اس طیارے میں زیادہ تر روسی سیاح سوار تھے۔
روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق سینٹ پیٹرز برگ حکام نے پلکوو ہوائی اڈے پر مسافروں کے رشتے داروں کی معلومات کے لیے ایک مرکز قائم کر دیا ہے۔