کوالالمپور ۔ ملائیشیا کے اسلام سے متعلق حکام نے جمعرات کے روز انجیل کے نسخے ضبط کر کے ایک عیسائی گروپ کے دو ذمہ داروں کو نظر بند کر دیا ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ مہینوں سے لفظ “اللہ” کے استعمال کے تنازعہ کے بعد پیش آیا ہے ۔
ماہ اکتوبر میں ایک ملائشین عدالت نے مسیحیوں کے ایک اخبار کو اللہ کا استعمال کرنے سے منع کیا تھا کہ یہ لفظ مسلمانوں میں الجھاوا پیدا کرنے کیلیے اخبار استعمال کرتا ہے۔ اس فیصلے کا مسلمانوں نے خیر مقدم کیا تھا جبکہ عیسائیوں نے اس پر احتجاج کیا تھا۔
اس حوالے سے وزیر اعظم نجیب رزاق ایک تنے ہوئے رسے پر چلنے کا مانند سخت آزمائش میں ہیں کہ اس تناو سے کیسے دور بھی رہیں اور عوام بھی ناراض نہ ہوں۔ ان کی طرف سے عیسائیوں کو یقین دلایا گیا ہے کہ انہیں عیسائیوں کو اپنے مذہب کے مطابق کام کرنے کی پوری اجازت ہو گی۔
لیکن کوالالمپور سے متصل ریاست کے مذہبی امور سے متعلق حکام نے جمعرات کے روز ایسے 16 صندوق قبضے میں لے لیے ہیں جن میں انجیل کے تین سو نسخے موجود تھے۔ انجیل کے یہ نسخے بائبل سوسائٹی ملائیشیا کی ملکیت تھے، جو ایک ہمسائے ملک انڈونیشیا سے طبع کراکے بھجوائے گئے تھے۔
بائبل سوسائٹی کے کے صدر کا کہنا ہے کہ انہیں اور ان کے دوسرے ساتھیوں کو نظر بند کیا گیا تھا۔ ریاستی قانون کے مطابق یہ اقدام کیا گیا تھا کیونکہ عیسائیوں کیلیے اس قانون کے مطابق لفظ اللہ کا استعمال کرنا جرم ہے۔”
کارروائی کرنے والے حکام کا موقف ہے کہ قانون کی پابندی لاز م ہے اور ریاستی قانون کے مطابق عیسائیوں کو اللہ کا لفظ استعمال کر کے سادہ لوح مسلمانوں کو کنفیوژ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔”
واضح رہے ملائیشیا میں مسلمانوں کی آبادی 60 فیصد ہے جبکہ مسیحیوں کی آبادی 9 فیصد ہے۔ واضح رہے کہ ملائیشیا کی کل آبادی 28 ملین ہے۔