نئی دہلی:ملک میں بڑھتی عدم رواداری کی مخالفت میں اب تک 80 سے زیادہ دانشوروں کی طرف سے اعزازات لوٹائے جانے کی مخالفت میں فلم اداکار انوپم کھیر کی رہنمائی میں حکومت نواز مصنفین اور اداکاروں نے آج راشٹریہ بھون تک مارچ کیا اور صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی سے ملاقات کرکے ملک کی تصویر خراب کرنے والی طاقتوں کے خلاف احتجاج کیا۔
مارچ میں پدم وبھوشن اعزاز سے نوازے گئے ڈانسر برجو مہاراج ،مشہور مصنف نریندر کوہلی، مشہور فلم ساز مدھر بھنڈارکر، گائک ابھیجیت اور لوک گائکا مالنی اوستھی، سماج ماہر مدھو کشور، فلم اداکار راجہ بندیلہ اور اشوک پنڈت سمیت کئی اداروں نے حصہ لیا۔ ان لوگوں نے ہاتھوں میں تختیاں اور بینر بھی لئے ہوئے تھے اور روادار ہندوستان، روادار ہندوستان کے نعرے لگارہے تھے ۔
راجدھانی میں واقع نیشنل میوزیم کے سامنے آج صبح تقریبا 11 بجے حکومت حامی مصنفین اور اداکاروں نے جمع ہونا شروع کیا، وہیں سے وہ لوگ مارچ کرتے ہوئے راشٹریہ بھون کی طرف بڑھے تقریبا ایک گھنٹے کے دوران وہ لوگ وجے چوک کے نزدیک پہنچے لیکن پولس نے ان اداکاروں کو آگے جانے سے روک دیا۔ تب مسٹر انوپم کھیر کی رہنمائی میں ایک وفد نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی اور انہیں ایک میمورنڈم پیش کیا۔
مسٹر کھیر نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ہندوستان نے کبھی عدم روادار نہیں تھا اور نہ آج ایساہے ہمارا ملک ہمیشہ سے روادار اور سیکولر ملک رہا ہے لیکن کچھ سیکولر لوگ انعامات لوٹاکر غلط کررہے ہیں۔ اگر انہیں کوئی پریشانی ہے تو انہیں وزیراعظم تک اپنی بات پہنچانی چاہئے تھی۔ گھر میں بھی کوئی پریشان ہوتی ہے تو ہم خاندان کے بڑے سے اپنی بات کہتے ہیں۔ لیکن انہوں نے دروازہ کھٹکھٹانے کے بجاے انعامات لوٹانے شروع کردیئے ۔
انہوں نے کہا کہ ہر ملک میں کوئی نہ کوئی پریشانی رہتی ہے لیکن ہم اپنے کو عدم روادار ملک نہیں کہہ سکتے ہیں۔ مشہور فلم ساز مدھر بھنڈارکر نے کہا کہ یہ ایک علامتی مارچ ہے اور ہم اپنے ملک کے لئے مارچ کررہے ہیں۔