میخائل لیسن کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ ایک عرصے تک روس کے میڈیا اور اقتدار کے ایوانوں میں انتہائی با اثر شخصیت رہے ہیں
روس کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر پوتن کی کابینہ کے سابق وزیر میخائل لیسن امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے ایک ہوٹل میں مردہ پائےگئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ریا اور تاس کے مطابق روس کے طاقتور میڈیا گروپ ’گیز پرام‘ کے سابق سربراہ اور ذرائع ابلاغ کے سابق وزیر 57 سالہ میخائل کا انتقال جعمرات کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق میخائل کی لاش ڈوپینٹ سرکل نامی ہوٹل کے ایک کمرے سے ملی ہے۔
اخبار کے مطابق پولیس ان کی ہلاکت کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس امریکی سینیٹر راجر وکر نے محکمہ انصاف کو خط لکھ کر میخائل لینس کے امریکہ میں اثاثوں کے بارے میں تحقیق کا مطالبہ کیا تھا۔
راجر وکر نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ میخائل لیسن کی امریکہ میں تقریباً تین کروڑ ڈالر کی جائیداد ہے اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ ایک عام سرکاری ملازم اتنی قیمتی جائیداد کا مالک کیسے بنا۔
میخائل لیسن کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ ایک عرصے تک روس کے میڈیا اور اقتدار کے ایوانوں میں انتہائی با اثر شخصیت رہے ہیں۔
سنہ 2004 سے لے کر 2009 تک وہ صدر پوتن کی حکومت کا حصہ رہے اور اسی دوران انھوں نے انگریزی زبان میں نشر ہونے والے روسی ٹی وی ’رشیا ٹو ڈے‘ کا آغاز بھی کیا۔
گزشتہ برس وہ گیز پرام کی سربراہی سے مستعفی ہوگئے تھے۔
روس کی خبر رساں ایجنسی ریا کے مطابق میخائل لیسن نے سوگوران میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں۔