واشنگٹن: امریکی محکمہ خزانہ نے لبنان کی ایران نواز شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی مالی اور عسکری معاونت کرنے والی کمپنیوں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے حزب اللہ کی مالی معاونت کرنے والوں حسین سرحان، عادل محمد شری سمیت کئی دیگر شخصیات، تجارتی شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں، حزب اللہ کو الیکٹریکل آلات اور جدید ٹیکنالوجی مہیا کرنے اور تنظیم کی عسکری سرگرمیوں میں کسی بھی شکل میں معاونت کرنے والوں پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے بلیک لسٹ کی گئی حزب اللہ کی معاون کمپنیوں میں علی زعیتر نامی ایک تاجر کی دو فرمیں بھی شامل ہیں۔ وزارت خزانہ کے فیصلے کی رو سے امریکا یا کسی بھی دوسرے ملک میں مذکورہ کمپنیاں اور شخصیات حزب اللہ کی معاونت نہیں کر سکیں گی۔
امریکا میں موجود ان کے تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں اور امریکی شہریوں کو ان سے لین دین سے سختی سے روک دیا گیا ہے۔ امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے بیروت میں قائم الیکٹرانکس کے آلات تیار کرنے والی کمپنی پر حزب اللہ کو جدید اور حساس نوعیت کے آلات فراہم کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔ ان میں بغیر پائلٹ ڈرون طیارے بھی شامل