نئی دہلی:پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ حکومت ملک کے چیلنجوں کے سلسلے میں کوئی سیاست نہیں کرنا چاہتی، البتہ وہ اتفاق رائے سے کام کرنا چاہتی ہے ۔ مسٹر نائیڈو نے آج راجیہ سبھا میں آئین خالق ڈاکٹر بي آر امبیڈکر کی 125 ویں سالگرہ کی تقریب کی یاد میں آئین کے موقع پر بحث میں مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صحیح سمت میں کام کرنا چاہتی ہے اور ایوان میں تمام بلوں کو اتفاق رائے سے منظور کرانا چاہتی ہے ۔ وہ اقلیتی اور اکثریتی کی بات چھوڑ کر ایک قوم کے طور پر سوچنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں ذات اور مذہب کے نام پر سیاست ہو رہی ہے جبکہ اسے روکنے کے لئے کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ریزرویشن کا بندوبست ہے لیکن اس کا فائدہ ضرورت مند لوگوں کو ملنا چاہیے ۔ کچھ جگہوں پر دلتوں کے ریزرویشن کی مخالفت ہوتی ہے جس کی وجہ یہ معاملہ عدالت تک گیا ہے ۔ تمام سیاسی پارٹیاں ریزرویشن کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیکٹر میں خواتین کو 50 فیصد تک ریزرویشن ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ، اتراکھنڈ اور تلنگانہ کو علیحدہ ریاست کا درجہ دیا گیا ہے اور بہار، تمل ناڈو اور آندھرا پردیش خصوصی ریاست کا درجہ پانا چاہتے ہیں۔ ہر ریاست پسماندہ خطہ ہونا چاہتی ہے اور پسماندہ ریاست انتہائی پسماندہ ہونا چاہتی ہے ۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ججوں کی تقرری کے سلسلے میں ایک قانون بنایا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے اس کو رد کر دیا ہے جو بڑا مسئلہ ہے ۔ اس معاملے کی کسی نے مخالفت نہیں کی اور دنیا میں کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں جج خود اپنی تقرری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ہند میں سپریم کورٹ کا ایک بینچ بننا چاہیے تاکہ وہاں کے لوگ پریشان ہونے سے بچ سکیں۔ انہوں نے عدالتوں میں زیر التوا معاملوں کے بارے میں سوال اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی دلتوں پر ظلم ہورہے ہیں، کئی مقامات پر مصنفین کا قتل ہوا ہے ، کچھ حصوں میں عدم برداشت کی صورت حال، ہمیں ایک دوسرے کے تئیں روادار ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں مسٹر لالو پرساد یادو کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے اس کا ہمیں احترام کرنا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران بینچ اور اپوزیشن کے درمیان تعطل پیدا ہو گیا تھا جسے ختم کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو کے ماہی گیروں کی سری لنکا میں گرفتاری ہوتی ہے اور حکومت اس مسئلے کا مستقل حل کرنا چاہتی ہے ۔ سری لنکا میں پانچ ماہی گیروں کو پھانسی کی سزا ملی تھی لیکن مرکزی حکومت کو ان کو ملک میں واپس لانے میں کامیابی ملی۔ انہوں نے کہا کہ نیپال کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور وہاں کی مدھیشیو ں کے مسائل سنگین ہے ۔