نئی دہلی : جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری نے یو پی کے ایک مسلم وزیر اور ایک ہندو تنظیم کی طرف سے ایک دوسرے کے خلاف ناشائستگی کے نتیجے میں بات مبینہ طور پر اہانت رسول تک پہنچ جانے کے باوجود ریاستی حکومت کی خاموشی کو ناقابل فہم قرار دیتے ہوئے خبر دار کیا ہے کہ اس طرح کے بیانات کے سنگین نتائج کے ذمہ دار حکمراں سماجوادی پارٹی اور پارٹی کے قومی سربراہ ملائم سنگھ یادو ہوں گے ۔شاہی امام نے ایس پی رہنما کے نام ایک مکتوب میں جس کی نقل پریس کو بھی جاری کی گئی ہے کہا ہے کہ چار روز قبل ایک ہندو تنظیم کے تعلق سے ایک مسلم ریاستی وزیر ( محمد اعظم خاں) نے ‘‘ناشائستہ بیان’’ دے دیا تھا۔ ردعمل میں ہندو مہاسبھا نے ‘‘نبی اکرم صلعم کی شان میں ‘‘گستاخانہ’’ بیان دے دیا جس پر مسلمانوں میں شدید بے چینی پیدا ہوگئی ہے ۔مولانا بخاری نے کہا کہ اس انتہائی حساس اور سنگین مسئلہ پر پارٹی کے قومی سربراہ اور یو پی حکومت کی خاموشی ناقابل فہم اور مسلمانوں کے لئے تکلیف دہ ہے ۔ اپنے مکتوب میں انہوں نے مسٹر ملائم سنگھ پر متعلقہ مسلم وزیر کی سرزنش کے بجائے حوصلہ افزائی کا الزام بھی لگا یااور مطالبہ کیا کہ ‘‘گستاخ رسول’’ کے ساتھ ساتھ اس کے محرک کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے کیونکہ قانون سب کے لئے برابر ہے ۔