ڈھاکہ:شمالی بنگلہ دیش میں آج ہندوؤں کے ایک مذہبی تقریب میں بم دھماکے سے چھ افراد زخمی ہو گئے ۔ جن میں سے تین کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔ یہ اطلاع ایک پولیس افسر نے دی۔
ہندوؤں کی تقریب پر یہ حملہ، اسی علاقے میں گزشتہ ماہ اٹلی کے ایک ڈاکٹر پر گولی چلائے جانے کے واقعہ کے بعد ہوا ہے جس میں وہ زخمی ہو گیا تھا۔ اس سے پہلے بنگلہ دیش میں اٹلی اور جاپان کے ایک ایک شہری کا قتل کیا گیا تھا۔ اٹلی کا شہری دھرمادا تنظیم کے لئے کام کر رہا تھا۔ تازہ واقعہ دیناج پور میں ہوا ہے ، جو ڈھاکہ سے 415 کلومیٹر دور ہے ۔ دیناج پور کے ہندوؤں کے مذہبی تقریب میں جہاں کئی ہزار لوگ جمع تھے ، کئی بم دھماکے ہوئے ۔
پولیس نے بتایا کہ مندر کے پجاری کو پہلے مذہبی تقریب منعقد نہ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی لیکن پھر بھی سمیل نامی تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں کئی بموں کے دھماکے ہوئے ۔ اس واقعہ کے سلسلے میں پانچ افراد کو گرفتار کرکے ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ۔ مسلم اکثریتی بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی تقریب کے انعقاد پر بموں سے حملے کا واقعہ بہت کم ہوا کرتاہے ۔ بنگلہ دیش میں گزشتہ ایک سال سے تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور اس کی وجہ سے چار “کو آن لائن” ناقدین کی جان چلی گئی ہے ۔ ان میں بنگلہ دیشی نژاد ایک امریکی بلاگر بھی شامل ہے ۔