لکھنؤ: گورنر رام نائک نے آج سائنٹفک کنونشن سینٹر میں لکھنؤ مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقد مذاکرہ ڈیولپنگ اسمارٹ سٹیز امپریٹیوز اینڈ چیلنجز کاافتتاح کیا۔ اس موقع پر چیف سکریٹری آلوک رنجن سمیت ڈی ایس مشر ایڈیشنل سکریٹری شہری ترقیات حکومت ہند سدھیر کرشنا، سابق سکریٹری شہری ترقیات حکومت ہند، پرنسپل سکریٹری ہاؤسنگ سدا کانت موجود تھے۔ مذاکرہ میں گورنر نے لکھنؤ مینجمنٹ ایسوسی ایشن کی اسماریکا ’درشٹی اور جرنل- ۲۰۱۵‘ کا اجراء بھی کیا۔ اس موقع پر گورنر نے کہا کہ اسمارٹ سٹی کے زمرہ میں رائے بریلی اور میرٹھ شہروں کو بھی شامل کیا جائے۔
ترقی کیلئے ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں سیاسی اور انتظامی رابطہ ضروری ہے۔ اسمارٹ سٹی بنانے کیلئے معیاری اور بدعنوانی سے پاک کام پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمارٹ سٹیز کی تعمیر کیلئے یونیورسٹیوں اور تکنیکی تعلیمی اداروں کے دانشوروں کا بھی تعاون حاصل کیا جائے۔ رام نائک نے کہا کہ ہر شہر کی اپنی خصوصیت ہے۔ اسمارٹ سٹی کی ترقی میںتاریخی وراثتوں کی شناخت قائم رکھتے ہوئے ایک نکتہ نظر کی ضرورت ہے۔ شہروں کی ثقافتی اور تاریخی وراثتوں کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کے نئے منازل طے کرنی ہوں گی۔ دیہی علاقوں سے نقل مکانی کے سبب شہر بڑھ رہے ہیں۔ ہمارے پالیسی ساز مستقبل کے امکانات کو دیکھتے ہوئے اسکیم تیار کریں ۔ سڑک، سیوریج و دیگر متعلقہ ترقیاتی کاموں میں وقت اورلاگت کاخاص دھیان رکھتے ہوئے مقررہ مدت میں کام ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ شہروں کی طرف نقل مکانی کا سائنسی مطالعہ کر کے اسمارٹ سٹیز کیلئے نئی اسکیمیں تیار کی جائیں۔ ایڈیشنل سکریٹری شہری ترقیات حکومت ہند ڈی ایس مشر نے کہا کہ اسمارٹ سٹیز اہم موضوع ہے۔ عزم اور منظم منصوبہ سے شہروں میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے اترپردیش میں اسمارٹ سٹی کی ترقی کیلئے تعاون کا بھی یقین دلایا۔ سدھیر کرشنا سابق سکریٹری شہری ترقیات حکومت ہند نے چھوٹے شہروں کی ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں کی ترقی برابر سے ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امکانات کے پیش نظر پوری دنیا ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔
چیف سکریٹری اور صدر لکھنؤ مینجمنٹ ایسوسی ایشن آلوک رنجن نے لکھنؤ مینجمنٹ ایسوسی ایشن کی کارکردگی کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی۔ انہوں نے اس موقع پر ریاست میں چل رہی ترقیاتی اسکیموں میٹرو ریل اور اسمارٹ سٹی کے کانسٹریکشن کے بارے میں بھی گفتگو کی۔