اٹاوہ:ڈاکؤوں کا گڑھ سمجھی جانے والی چمبل کی وادی کی جنگلوں میں جہاں کبھی بندوق کی گولیوں کی گونج سنائی دیتی تھی، آج وہاں شیروں کی دہاڑ سنائی دینے لگی ہے ۔
اسی (80) کی دہائی کے اوائل میں ڈاکؤوں کے مختلف گروپوں کی سرگرمیوں کی آماجگاہ جمنا-چمبل وادی کی خبریں دینے والے یو این آئی کے نامہ نگار کو اس وقت خوشی ہونے کے ساتھ ہی حیرانی بھی ہوئی، جب اس نے یہاں بننے والی شیروں کی سفاری کے ارد گرد ہلکے پیلے رنگ کی ایک بڑی چہاردیواری دیکھی۔ کبھی اس جگہ خاتون ڈاکو پھولن دیوی کے گینگ سے مقابلہ کرنے والے ملکھان سنگھ، مستقیم، لالارام، شیورام، گھنشیام عرف گھنسا، وکرم ملاح، کسما نین جیسے خطرناک ڈاکوؤں اور پولس و صوبائی مسلح پولس بٹالین کے درمیان جھڑپوں میں سخت گولی باریوں کی آوازیں سنائی دیتی تھیں لیکن اب یہاں شیروں کی دہاڑ اور پرندوں کی چھچھاہٹ سنائی دینے لگی ہیں اور ان خوفناک وادیوں میں گڈھوں سے بھری کچی سڑکوں کی جگہ اب سفاری تک پختہ سڑکیں بنا دی گئی ہیں۔