منیلا: فلپائن کے وسطی حصہ میں گردابی طوفان میلر نے زبردست تباہی مچائی ہے ۔ اس دوران سیلاب کی زد میں آنے سے نو افراد ہلاک ہوگئے اور سینکڑوں افراد کو گھروں کی چھتوں پر رات بسر کرنی پڑی۔ آفات سے نمٹنے والے حکام نے آج بتایا کہ طوفان کے سبب کل رات گئے راجدھانی منیلا میں سیلاب کا پانی کچھ علاقوں میں گھس گیا جس کی وجہ سے ریلوے خدمات اور اہم سڑکوں پر آمد ورفت متاثر ہوئی۔ شہر میں پانچ افراد لاپتہ ہیں۔محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘میلر’ ایک طوفان ہے جسے مقامی لوگ ‘نونا’ کے نام سے جانتے ہیں۔ یہ طوفان راجدھانی منیلا سے 150 کلومیٹر شمال مشرق میں بھنڈوری جزیرہ سے جب ٹکرایا اس وقت ہواؤں کی رفتار 130 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔
بھنڈورا کے گورنر الفانسو امالی نے ریڈیو پر ایک انٹرویو میں میلر کو اس صوبہ آئے اب تک کے سب سے بھیانک طوفانوں میں سے ایک قرار دیا جس کی زد میں آنے سے چار افراد ہلاک ہوگئے ۔آفات سے نمٹنے والے افسر جوناتھن بالدو نے بتایا کہ فلپائن میں میلر طوفان سب سے پہلے شمالی سمر جزائر سے ٹکرایا تھا جہاں اس کی زد میں آنے سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے ۔ اس جزائر کا تقریباً 90 فیصد حصہ بری طرح متاثر ہوا۔ مسٹر بالدو نے کہاکہ اس طوفان کے سبب کئی لوگوں کا کرسمس کا تہوار راحت کیمپوں میں پانی اور بجلی کی قلت میں گزرے گا۔انہوں نے بتایا کہ طوفان کی زبردست ہواؤں کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے اور کئی مکانات منہدم ہوگئے ۔ بجلی کی فراہمی بحال کرنے میں تین سے چار ماہ کا وقت لگ سکتا ہے ۔ حکام نے بتایا کہ طوفان کے سبب ہوائی سفر پر بھی کافی اثر پڑا ہے ۔ تقریباً 120 گھریلو پروازیں روک دی گئی ہیں۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ میلر طوفان کی وجہ سے تقریباً آٹھ لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے ۔ اسی ہفتہ کے آخری دنوں میں جنوبی فلپائن میں ایک دیگر طوفان کے ٹکرانے کا اندیشہ ہے ۔