نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجری وال کے دفتر پرمرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے چھاپہ کو ایک غیرمعمولی واقعہ قرار دیتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے آج سوال کیاکہ کیا سی بی آئی مدھیہ پردیش کے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان یا گورنر رام نریش یادو کے دفتر پربھی چھاپہ مارے گی جن کے خلاف ویاپم گھپلہ کے ثبوت موجود ہیں۔مسٹر سنگھ نے ٹویٹ کیا ‘دہلی کے وزیر اعلی کے دفتر پرچھاپہ ایک غیرمعمولی واقعہ ہے ۔ کیا سی بی آئی مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی یا گورنر کے دفتر پر بھی چھاپے مارے گی جن کے خلاف ویاپم گھپلے کے ثبوت سامنے آئے ہیں’۔ انہوں نے کہاکہ اگر یہ چھاپہ دہلی کے وزیر اعلی کے چیف سکریٹری کے دفتر پر مارا گیا ہے تو کیا سی بی آئی مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے بدعنوان افسران کے دفاتر میں بھی چھاپے مار سکے گی۔مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی مسٹر سنگھ نے ایک بدعنوان افسر کو اپنا چیف سکریٹری بنائے جانے کے لئے دہلی کے وزیر اعلی کی تنقید کی۔ انہیں نے سوال اٹھایا کہ اگر ایسے سرکاری افسر پر ہی بدعنوانی کا معاملہ ہے تو مسٹر کیجری وال بدعنوانی کے خلاف لڑنے والے کیسے ہو سکتے ہیں اور انہوں نے ایسے افسر کو اپنا چیف سکریٹری کس طرح بنایا۔انہوں نے کہاکہ اگر سی بی آئی نے اس افسر کے خلاف عدالت سے تلاشی وارنٹ حاصل کیا ہے اور وزیر اعلی ان کا دفاع کر رہے ہیں،یہ بھی عجیب بات ہے ’۔واضح رہے کہ سی بی آئی نے کل دہلی کے وزیر اعلی کے چیف سکریٹری راجیندر کمار کے خلاف بدعنوانی کے معاملوں کے سلسلے دہلی سکریٹریٹ پر چھاپہ مارا تھا۔