نئی دہلی:ملک کو جھنجھوڑنے والے نربھیا معاملہ کی تیسری برسی پر اس معاملے کے نابالغ ملزم کو رہا نہیں کرنے اور اسے بھی دیگر قصورواروں کی طرح سخت سزا دینے کا آج لوک سبھا میں مطالبہ کیا گیا۔مارکسی کمیونسٹ پارٹی(سی پی ایم) کی پی کے شریمتی ٹیچر نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ نربھیا معاملہ کے تین برس بعد بھی ہم نے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے ۔ خواتین اور بچوں کے تئیں جرائم میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے ۔ عصمت دری کے قصورواروں کو سخت سزا دینے کے لئے پارلیمنٹ نے 2013میں قانون بنایا تھا لیکن یہ قانون اپنا مقصد پورا نہیں کرسکا ہے ۔ اس ایوان میں کوئی اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ یہ ملک خواتین اور بچوں کے لئے محفوظ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق ملک کے 20بڑے شہرخواتین کے لئے محفوظ نہیں ہیں۔ ملک میں ہر دن 93خواتین کی عصمت دری ہوتی ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق 2014 میں پورے ملک میں 36735عصمت دری کے واقعات ہوئے جن سے صرف دہلی میں عصمت دری کے 3000 و اقعات ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے دماغ میں فتنہ پیدا کرنے میں فحش سائٹوں کا بھی بڑا ہاتھ ہے ۔ ہمیں ملک کو ان برائیوں سے پاک کرنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہیما مالنی نے کہاکہ نربھیا معاملے میں قصوروار قرار دے ئے گئے نابالغ لڑکے کو سخت سزا دی جانی چاہئے تاکہ اسے سبق مل سکے اور وہ مستقبل میں ایسا کوئی کام کرنے سے پرہیز کرے ۔ان ہی کی پارٹی کی میناکشی لیکھی نے کہاکہ 2000میں ایک ترمیم کے ذریعہ نابالغ مجرم معاملے میں عمر کی حد بڑھا کر 16سے 18 برس کردی گئی تھی۔ اسے جلد از جلد پھر سے 16کیاجانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں جو بھی بل پارلیمنٹ میں زیرالتوا ہے اسے جلد منظور کیا جانا چاہئے ۔